خضدار، وومن یونیورسٹی اور پولی ٹیکنیک کالج کی بندش قبول نہیں، میر رؤف مینگل

خضدار:خضدار وومن یونیورسٹی اوروومن پولی ٹیکنیکل کالج خضدار کو حکومتی کمیٹی کی طرف سے بند کرنے کا فیصلہ کسی صورت قابل قبول نہیں بلکہ ہم اس عمل کی سخت مزمت کرتے ہیں اورموجودہ صوبائی حکومت اوراس کے اس عمل میں شریک تمام کرداروں کی کسی سازش کو قبول نہیں کرینگے اورہم سمجھتے ہیں کہ یہ خضدارجھالاوان کے عوام کے ساتھ انتہائی تعصب اور جبر و استحصالی عمل ہے۔ ان خیالات کاا ظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق رکن قومی اسمبلی میرعبدالرؤف مینگل نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ خضدار وومن یونیورسٹی اور پولی ٹیکنیکل کالج کو حکومتی کمیٹی کی طرف سے بند کرنے کا فیصلہ جبرا اور استحصالی عمل ہے بلوچ قوم کو دانستہ طور پر تعلیم سے دور رکھنے کی سازش رچائی جارہی ہے اس سے پہلے بھی سکندر یونیورسٹی خضدار کو بند کرنے کی کوشش کی گئی تھی ان حربوں سے یہی ظاہر ہوتا ہے صوبائی حکومت بلوچ نوجوانوں کی تعلیم اورسابقہ صوبائی حکومت کے بچھائے ہوئے تعلیمی اداروں سے خوفزدہ ہے حکومت کی جانب سے اس طرح کے مزموم اور شرمناک حرکات کی بی این پی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتاہے انہوں نے کیا ہے کہ صوبائی حکومت کی یہ زمہ داری ہے کہ بلوچستان کی پسماندگی دور کرنے کی خاطر مزید یونیورسٹی اور کالج تعمیر کریں بدقسمتی سے موجود نااہل صوبائی حکومت پہلے سے موجود یونیورسٹی اورکالجز کو ختم کرنے کے لئے کمرکس لی ہے لوگوں کو مزید تعلیمی ادارے دینے کے بجائے پہلے سے دیئے ہوئے تعلیم ادارے بند کرنے پر تلا ہوا ہے اس طرح کی حرکات یہاں کے عوام کو مذید پسماندگی مایوسی کی طرف لے جانے کی عکاسی ہے استحصال زدہ بلوچستان کو جبرا تعلیم صحت جیسے سہولیات سے دور رکھنے کی ایک ناکام کوشش ہے صوبائی حکومت اپنی ناکامی چھپانے کی خاطر ایک بار پھر تعلیمی اداروں کو نشانہ بنا رہی ایسے حرکات قوم اور مستقبل کے معماروں کے لیے نیک شگون نہیں ہے بی این پی صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتاہے کہ اس عمل سے دستبردار ہوجائے ہم کسی بھی صورت اپنے تعلیمی اداروں کو کینسل ہونے نہیں دینگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں