امریکہ اور چین کے درمیان تناؤ بڑھنے کا خدشہ، ایشیائی مارکیٹوں میں مندی

کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے چین سے متعلق بیان کے بعد ایک نئی تجارتی جنگ شروع ہونے کا خدشہ پیدا ہوا ہے جس سے پیر کو ایشیائی مارکٹوں میں مندی کا رجحان دیکھا گیا ہے۔صدر ٹرمپ نے یہ تاثر دیا ہے کہ چین کی جانب سے وائرس کو ابتدائی طور پر چھپانے کے الزام میں وہ اس ملک سے درآمدات پر نئے ٹیکس لگا سکتے ہیں۔ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے ایسے شواہد خود دیکھے ہیں جو ووہان کی لیب کو وائرس کے پھیلاؤ سے جوڑتے ہیں۔اس سے اس بات کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ گذشتہ سال کی طرح دوبارہ چین اور امریکہ کی باہمی تجارت رُک سکتی ہے۔ گذشتہ دسمبر میں دونوں ممالک کے درمیان جزوی معاہدہ طے پایا تھا جس سے تجارت بحال ہوئی تھی۔ہانگ کانگ کی مارکیٹوں میں سب سے زیادہ تین فیصد مندی دیکھی گئی جبکہ سیول، تائی پی، سنگاپور، منیلا اور جکارتہ میں مارکیٹیں دو فیصد سے زیادہ گریں۔ ویلنگٹن میں یہ اعداد و شمار 0.7 فیصد رہے۔تاہم سڈنی میں مارکیٹ کی صورتحال کچھ حد تک برقرار رہی۔صدر ٹرمپ رواں سال صدارتی انتخابات میں حصہ لے رہے اور نومبر میں یہ ان کے لیے ایک بڑا چیلنج ہوگا کیونکہ کورونا کے بحران کی وجہ سے امریکہ میں معاشی نقصان ہوا ہے اور لاکھوں امریکی شہری بے روزگار ہوگئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں