جام ٹوئٹر تک محدود،بی این پی کے خلاف سازش کر رہے ہیں، آغا حسن بلوچ

کوئٹہ؛بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ایم این اے آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کے ارباب و اختیار کی جانب سے کوئٹہ پیکیج کے نام پر فٹ پاتھ اور شہر کے درختوں کو کاٹ کر ان کی جگہ ٹف ٹائل لگانے کا عمل قابل مذمت ہے بلوچستان میں حکمرانی بیورو کریسی کی ہے کوئٹہ اور بلوچستان کے اہم عہدوں پر جو بیورو کریسی بیٹھی ہے وہ فیصلے کرتی ہے جام صرف ٹویٹر تک محدود اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں غیر نمائندہ اور اپنے من پسند بیورو کریسی کو کوئٹہ میں براجمان رکھ کر کوئٹہ کی خوبصورتی کو ٹف ٹائل کے ذریعے ختم کر رہے ہیں کرپشن کا بازار گرم ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے اعلیٰ عدلیہ کی جانب نوٹس لینا مثبت عمل ہے یقینا اس حوالے سے باریک بینی کے ساتھ تحقیقات ہونی چاہئے کیا وجوہات ہیں کہ کوئٹہ کے درختوں کو کاٹ کر ٹف ٹائل کے نام پر ماحولیات کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے آج ملک بھر میں گرین پاکستان پروجیکٹ کے تحت اربوں درخت لگانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں مگر بلوچستان میں درختوں کو اکھاڑ کر ان کی جگہ ٹف ٹائل لگا کر کرپشن کی جا رہی ہے اس اقدام کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے بی این پی اس حوالے سے نیشنل اور صوبائی اسمبلیوں میں آواز بلند کرے گی اس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئے کہ کس کے احکامات کے ذریعے کوئٹہ کو تباہ کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت بے بس اور تاریخ کی انتہائی کمزور حکومت ہے جو بیورو کریسی کے ہاتھوں کٹھ پتلی بن چکی ہے ایسے افسران کو فوری طور پر تبدیل کیا جائے جن میں درختوں کی افادیت کا شعور نہیں انہیں اہم عہدوں پر براجمان رکھ کر کوئٹہ کو مزید مشکلات میں دھکیلنے سے بچایا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں