امریکی صدر کے ایران مخالف بیانات کشیدگی پالیسیوں کا تسلسل ہے، ناصر کنعانی

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ جدہ کی نشست میں امریکی صدر جو بائیڈن کے ایران مخالف بیانات بے بنیاد اور خطے میں واشنگٹن کی کشیدگی کی پالیسیوں کے عین مطابق ہے۔ یہ بات ناصر کنعانی نے اتوار کے روز امریکی صدر کے دورے خطے کے دوران ان کے ایران مخالف تبصرے کو مسترد کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر انہوں نے ایٹمی بم استعمال کرنے والے پہلے ملک ہونے، دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مسلسل مداخلت، قبضے اور حملے، ہتھیاروں کی بڑے پیمانے پر فروخت اور خطے میں عسکریت پسندی پھیلانے کے امریکی ریکارڈ کو اجاگر کیا۔ کنعانی نے کہا کہ امریکہ ایک بار پھر ایرانو فوبیا کی ناکام پالیسی کے ذریعے خطے میں کشیدگی پھیلانے اور بحران پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے صیہونیوں کے لیے واشنگٹن کی کئی دہائیوں کی لامحدود، اندھی حمایت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ فلسطین پر غاصبانہ قبضے اور فلسطینیوں کے خلاف صیہونیوں کے روزمرہ کے جرائم، نسل پرستانہ نظام اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے تسلسل میں امریکہ کا اہم ساتھی ہے۔ ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ ایران بین الاقوامی قواعد و ضوابط کے دائرے میں پرامن طریقے سے جوہری ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے اور پابندیوں کو ہٹانے کے لیے بات چیت جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے خلاف امریکہ کے جھوٹے الزامات اور خطے میں سب سے بڑے ایٹمی ذخیرے کے ساتھ NPT کے غیر رکن کے طور پر ناجائز صیہونی ریاست کی دہائیوں سے دھوکہ دہی، واشنگٹن کی منافقت کی بڑی علامت ہے۔ ایرانی سفارتکار نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مذاکرات اور بین الاضلاع اقدامات کو قبول کرنے کی ایران کی بنیادی پالیسی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تہران توقع کرتا ہے کہ خطے کے ممالک اجتماعی سلامتی، امن، استحکام اور مشترکہ ترقی کے لیے تعمیری اقدامات کرنے کے لیے ایران کی دعوت کو قبول کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں