بلوچستان میں بارش کی تباہی، سڑکیں بہہ گئیں، رابطہ پل ٹوٹنے سے مسافر پھنس گئے

کوئٹہ (انتخاب نیوز) بلوچستان میں شدید بارشوں کے باعث پہاڑی ندیوں میں نچلے درجے کا سیلاب آگیا۔تفصیلات کے مطابق بارشوں کی وجہ سے کوہ سلیمان کے پہاڑوں سے آنے والے سیلابی ریلے اور آبشاروں سے شاہراہ متاثر ہوگئی جبکہ ژوب ڈی آئی خان زیر تعمیر سی پیک روٹ کے کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس سے ٹریفک کی روانگی میں مشکلات پیش آئیں۔بارش سے وڈھ میں قومی شاہراہ پر پھنسے سیکڑوں مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اطلاعات کے مطابق مسافروں میں خواتین اور بچے بھی شامل، جنہیں خوراک کی بھی قلت کا سامنا کرنا پڑا۔ ضلع پنجگور میں گزشتہ شب سے جاری بارشوں کی وجہ سے متعدد علاقے زیر آب آگئے ہیں کئی رابطہ سڑکیں سیلابی ریلوں میں بہہ کر ایک دوسرے سے رابط منقطع رہی دوسری جانب ایک بوند بارش کے گرنے سے بجلی کے ساتھ موبائل فون سگنلز بھی چلے گئے رخشاں کور نے ایک بار پھر قرب و جوار کے رہنے والوں کیلئے سکوں تنگ کردی دوپہر کے وقت کم از کم پندرہ منٹ تک تیز بارش کی وجہ سے چتکان بازار دریا کامنظر پیش کرنے لگا مارکیٹیں تالاب بن گئی سینکڑوں دکانوں میں پانی گھسنے سے دکانداروں کو لاکھوں روپے مالیت کے نقصان کا سامنا رہا پیشگوئی ہے کہ اگر مزید بارش کا یہی صورتحال رہا تو غریبوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوسکتا تاحال جو گزشتہ 18 جولائی سے سینکڑوں گھر منہدم ہوئے تھے وہ آج بھی آسمان تلے زندگی گزار رہے مزید مشکلات پیدا ہونے کا امکان ہے۔ خضدارمیں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش، جعفرآباد نواء ایریا میں طغیانی آنے سے ایک بند ٹوٹ گئی ہے ڈپٹی کمشنر خضدار کے حکم پر اسسٹنٹ کمشنر خضدار فوری طور پر لیویز فورس کے ہمراہ نواء ایریا پہنچ گئے ہیں اور بند کے ٹوٹنے کا جائزلیا اسسٹنٹ کمشنر خضدار کاکہنا ہے کہ الحمد اللہ لوگ محفوظ ہیں لیویز کے جوانوں پانی کی نکاسی آب میں مصروف عمل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں