بلوچستان یونیورسٹی کے سب کیمپس کیسویب میں انتظامیہ کی عدم دلچسپی، طلبہ ذہنی دباﺅ کا شکار

کوئٹہ (انتخاب نیوز) ایم فل بائیو ٹیکنالوجی اور مائیکرو بائیالوجی کے طلبہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی کے سب کیمپس کیسویب میں انتظامیہ اور کیسویب ڈائریکٹر (ڈاکٹر ظفر)کے عدم دلچسپی کی وجہ سے طلبہ شدید ذہنی دباﺅ میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ بلوچستان تعلیمی حوالے سے پسماندہ صوبہ خیال کیا جاتا ہے جہاں معاشی اور تعلیمی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے بہت کم تعداد میں طلبہ ہائر ایجوکیشن کو جاری رکھ سکتے ہیں، لیکن جو اپنے تعلیمی سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں انکو بھی بہت مشکلات اور مصائب کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جیسے اضافی فیسز اور یونیورسٹیوں کے وسائل کا نہ ہونا جو طلبہ کے اندر ذہنی دباﺅ کا سبب بنتے ہیں۔ ایسا ایک اہم مسئلہ جو کہ ہمیں ماہ اپریل سے پیش آرہا ہے، ہمارے ایم فل بائیو ٹیکنولوجی اور مائیکرو بائیولوجی کے طلبہ کے کورس ورک اپریل کے آخر میں مکمل ہوئے ہیں لیکن ابھی تک ہمیں کورس ورک کمپلیشن سرٹیفکٹ نہیں دیئے گئے جس کے بنا پر ہمارے ساہنوپسس جمع نہیں ہوں گے اور ہم اپنی ریسرچ جاری نہیں رکھ سکیں گے۔ اس مسئلے کے اوپر کئی دفعہ کیسویب کے ڈائریکٹر (ڈاکٹر ظفر) سے بات ہوا لیکن ڈائریکٹر کے عدم سنجیدگی سے یہی مسئلہ وہی پر رکا ہوا ہے، جس کی وجہ سے ہمارا ایک سال ضائع ہونےکا خدشہ ہے۔ ایک اور اہم مسئلہ بینچ فیس کی ادائیگی سے درپیش ہے جو یونیورسٹی کی فیس اسٹرکچر میں نہیں ہے لیکن ہمیں بیس ہزار بنچ فیس کے نام سے لیا جارہا ہے اور اس کے علاوہ لیبارٹری میں وسائل نہ ہونے کی وجہ سے ہم اپنے پیسوں سے کیمیکلز اور دوسرے چیزیں لیتے ہیں جبکہ یونیورسٹی ہم سے ریسرچ فیس بھی لے رہی ہے۔ ہم یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان مسائل کو سنجیدگی سے لے کر حل کریں۔ اگر اس طرح عدم سنجیدگی اور عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا تو ہم اپنے تعلیمی کیریئر کے دفاع کے لیے رد عمل کی طرف جاسکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں