بلوچستان میں انتہاپسندی دہشتگردی کی لہر سے احساس بیزاری تیزی سے بڑھ رہا ہے ,عوامی نیشنل پارٹی

کوئٹہ :عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا نے کہا ہے کہ پشتون خوا اور بلوچستان میں انتہاپسندی دہشتگردی کی حالیہ لہر سے پشتونوں بلوچوں کی احساس بیگانگی احساس محرومی سے بڑھ کر احساس بیزاری کی جانب تیزی سے گامزن ہے ضلع سوات وزیرستان باجوڑ دیر بونیر میں ریاستی رٹ کو سر عام چیلنج کیا جارہاہے جبکہ ریاست او حکمران اشرافیہ ان دہشت گردوں سے مذاکرات کر کے شہدا APS سمیت ہزاروں شہدا کے لواحقین کے زخموں پر نمک پاشی کررہی ہے سانحہ خوست اور عوامی نیشنل پارٹی کے فعال رکن شہید خالقداد بابر کی شہادت سے ضلع ہر نائی کے رہنے والے پر امن غریب پرور شریف النفس شہری تنا کا شکار ہے حکومت اور ریاست کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ انتہاپسندی دہشت گردی کا قلع قمع کرنے کیلئے کسی برے اور اچھے کی تمیز کئے بغیر انتہاپسندانہ دہشت گردانہ رحجانات کی نفی کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے کچلاک میں عوامی نیشنل پارٹی کچلاک کے رہنما حاجی نصرالدین کاکڑ کی قیادت میں وفد سے بات چیت کے دوران کیا عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا نے کہا کہ ہم شروع دن سے انتہاپسندی اور دہشت گردی کو ملک کی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دے چکے بہت سے عاقبت نااندیش اس وقت اے این پی کی پالیسی کو ہدف تنقید بناتے رہے آج بھی عقل سے عاری کچھ سیاسی قوتیں انتہاپسندوں اور دہشت گردوں سے قربت کے چکر میں ہے جس کے نتائج لاحاصل ہوں گے انہوں نے کہا کہ ضلع سوات ضلع وزیرستان ضلع باجوڑ اور ضلع دیر میں شرپسندوں نے حکومت اور ریاست کی رٹ کو چیلنج کر رکھا ہے لیکن اس بار وہاں کے عوام اولسی قوت سے ان انتہاپسندوں اور اس کے پشت پر کھڑے ہونیوالوں کو پہلے سے خبردار کرہے ہیں انہوں نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ مہینے سے ضلع ہرنائی کے علاقے خوست میں عوام اپنے جائزمطالبات کے حق میں دھرنا دے رکھا ہے ان۔مطالبات کے حق میں ایسی جمہوری قوم دوست جماعتوں نے پورے صوبے میں پرامن احتجاج ریکارڈ کرایا خدانخواستہ اگر اولسوں کا جمہوری جدوجہد سے اعتماد کو شک پہنچتا ہے تو پھر جو راستہ بچتا ہے اس کے نتائج کے ذمہ دار حکمران وقت ہوں گے انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی عوام کی طاقت پر یقین رکھتی ہے اور عوام کی حمایت اور تائید سے پشتونوں کو درپیش سنگین قومی معاشی مسائل کے حل کیلئے جمہوری جدوجہد سے ان کے حل کیلئے کوشاں ہے لہذا تنظیمی ذمہ داروں اور کارکنوں کا فرض بنتا ہے کہ وہ اپنی تنظیمی ربط کے اندر رہتے ہوئے فعال اور منظم تنظیم کے زریعے اپنی جدوجہد کو تیز تر کردیں بعد ازاں اے این پی کچلاک کے رہنما حاجی نصرالدین کاکڑ نے ان کے اعزاز میں عصرانہ دیا جس میں کارکنوں کی کثیر تعداد شریک رہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں