چین انسداد وباء کیلئے عالمی تعاون میں رکاوٹ کی مخالفت کرتا ہے، صدر شی

بیجنگ: چین کے صدر شی جِن پھِنگ نے کہا ہے کہ چین نوول کروناوائرس کی عالمی وبا کیخلاف عالی تعاون میں رکاوٹوں اور پوری دنیا، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کی انسداد وبا کی کوششیں کمزور کرنے کی مخالفت کرتا ہے۔بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے شی نے مزید کہا کہ عالمی ادارہ صحت کے قائدانہ کردار ادا کرنے کی حمایت کرنے کے لیے چین، بنگلہ دیش سمیت عالمی برادری کے ساتھ کام جاری رکھے گا تاکہ متحدہ روک تھام اور قابو پانے کے عالمی تعاون کو فروغ دیا جائے اور پوری دنیا کے عوام کی صحت کو تحفظ فراہم کیا جائے۔صدر شی نے کہا کہ نوول کرونا وائرس کے کیخلاف چین کی جنگ کے مشکل حالات کے دوران بنگلہ دیشی لوگوں کے مختلف حلقوں نے مختلف انداز میں چین کی مدد کی جو کہ بنگلہ دیشی عوام کی جانب سے چینی شہریوں کیلئے دوستی کا عملی مظاہرہ ہے۔شی نے کہا کہ وبا ابھی جنوبی ایشیا میں پھیل رہی ہے اور اسے روکنے اور قابو پانے کا عمل مشکل ہے۔ شی نے مزید کہا کہ جہاں تک ہو سکا چین اپنی صلاحیت کے مطابق بنگلہ دیش کی انسداد وبا کی کوششوں میں مدد اور حمایت کرتا رہے گا اور مستقبل قریب میں طبی ٹیم بھی بنگلہ دیش بھیجے گا۔انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ حسینہ کی قیادت میں بنگلہ دیش کے عوام جلد از جلد وبا پر قابو پا لیں گے۔بنگلہ دیش میں موجود چینی شہریوں کی مدد کرنے پر بنگلہ دیشی حکومت سے اظہار تشکر کرتے ہوئے شی نے کہا کہ چین بھی اپنے ملک میں موجود بنگلہ دیشی باشندوں اور ان کی صحت کا تحفظ یقینی بناتا رہے گا۔حسینہ نے کہا کہ بنگلہ دیش اور چین کی دیرینہ اور گہری دوستی ہے اور شی کے 2016میں کامیاب دورہ بنگلہ دیش نے دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچا دیا۔حسینہ نے کہا کہ جب بنگلہ دیش وبا کیخلاف جنگ میں مشکلات کا شکار تھا تو چین نے قیمتی امداد فراہم کی جس سے بنگلہ دیش کی وبا کی روک تھام اور قابو پانے کی صلاحیت اور مشکلات پر قابو پانے کیلئے اعتماد میں اضافہ ہوا جس پر وہ تہہ دل سے شکرگزار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں