لاپتہ افراد کا معاملہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین سے زیادہ اہم ہے، نواب اسلم

ڈھاڈر (آن لائن) جمعیت علما اسلام کے رہنما سابق وزیراعلیٰ ورکن صوبائی اسمبلی بلوچستان چیف آف سراوان نواب محمد اسلم رئیسانی نے کہاہے کہ ملک میں جاری معاشی بدحالی کی اصل وجہ بے جا اور فضول اخراجات کے علاوہ مالی بدانتظامی سیاست اور پارلیمنٹ میں غیر آئینی مداخلت کے ہونے سے ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مہرگڑھ میں کچھی پریس کلب ڈھاڈر کے صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا اس سے قبل نواب اسلم رئیسانی ضلع کچھی کے دورے پر ڈھاڈر کے تاریخی گاﺅں مہرگڑھ پہنچنے تو علاقے کے معتبرین، سیاسی وسماجی اور قبائلی رہنماﺅں نے ان کا خیر مقدم کیا۔ ملاقات میں علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا نواب محمد اسلم رئیسانی نے کہا کہ پاکستان میں معاشی مشکلات، تخریب کاری اور سیاسی بحران کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جب تک آئین اور پارلیمنٹ میں بے جامداخلت کو ختم نہیں کیا جاتا اور ان کرداروں کا محاسبہ کیئے بغیر ملک میں بہتر حالات کی توقع ایک خواب ہوگا۔ موجودہ حالات میں تخریب کاری، سیاسی بحران اور معاشی بدحالی کی اصل وجہ بے جا اخراجات مالی بدانتظامی کے علاوہ ہر ادارہ اپنی اپنی آئینی حدود میں کام کرے تو اس کا حل ممکن ہے، معاشی بدحالی اور لاپتہ افراد کا معاملہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین سے زیادہ اہم ہے کیونکہ اس طرح کے ماورائے آئین اور قانون اقدامات فیڈریشن کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں جس کی بدولت یہاں بے چینی، خلفشار اور بدامنی میں کمی واقعے نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کچھی میں قبائلی اور زمینی تنازعات کے متعلق انکا کہنا تھا کہ ہماری ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ تنازعات کا فوری اور دیر پا حل نکالا جائے آج بھی اپنے بس اور روایات کے مطابق یہ فریضہ سرانجام دینے میں کوئی کمی نہیں کرینگے میرا یہ دورہ زیادہ تر اپنے ذاتی اور قبائلی امور کے حوالے سے ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں