ہمارا صوبہ امریکا اور کینیڈا جتنا بڑا نہیں کہ یہاں کے عوام گیس کی سہولت سے محروم ہیں، بلوچستان ہائیکورٹ
کوئٹہ (یو این اے) بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس محمد کامران خان ملاخیل اورجسٹس جناب جسٹس سرداراحمد حلیمی پرمشتمل ڈویژنل بینچ نے گیس سے متعلق کیس کی سماعت کی ۔بعدازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے درخواست گزار سید نذیر آغا ایڈووکیٹ نے بتایاکہ سماعت کے موقع پرسیکرٹری پٹرولیم بلوچستان ہائیکورٹ میں پیش ہوئے اس کیساتھ چیئر مین اوگرا،سیکرٹری پٹرولیم اور گیس کا ایم ڈی بھی پیش ہوئے بلوچستان ہائیکورٹ نے واضح طور پر کہا ہے کہ 183ملین کیوبک فٹ ہمارا جو ہے بلوچستان کو نہیں مل رہا، اس کا فوری طور پر ازالہ کریں اور ہمارا یہ گیس فوری طور پر 183ملین کیوبک فٹ جو نکل رہا ہے سوئی سے اور اس کو پورا کریں اور بلوچستان کے عوام کو گیس کی فراہمی میں بہتری لائیں اور اس وقت سب سے بڑا مسئلہ اوور بلنگ ہے عدالت عالیہ نے کہا کہ پورے پاکستان میں کئی بھی اس طرح بل دکھا دیں جس کا بل ایک لاکھ روپے سے اوپر ہو نزیر آغا نے کہا کہ میں عدالت عالیہ کو ایک بل پیش کیا جو ایک رکشہ ڈرائیور ہے اس کے گھر کا بل 8لاکھ روپے آیا ہے عدالت عالیہ نے کہا کہ فکس ریٹ کا فارمولا بنائیں 4ہزار یا 5ہزار وپے فکس کریں بشرطیکہ گیس پریشر ٹھیک ہو نذیر آغا نے کہا کہ سیکرٹری پٹرولیم نے عدالت کو کہا کہ ملک کی معیشت سنگین ہے ڈالر اوپر جارہے ہیں اسی وجہ سے ہم نے گیس مہنگا کیا ہے عدالت عالیہ نے اس کی بات پر اتفاق نہیں کیا اور جو رپورٹ انہوں نے پیش کیا اس کو عدالت نے مسترد کردیا معزز عدالت جسٹس کامران ملاخیل نے کہا ہے ایسا ناروا رویہ نہیں چلے گا انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 158کے تحت صوبے کا حق بنتا ہے وہ دیا جائے جیسا کہ خیبر پختونخوا میں بجلی بنتی ہے تو وفاق پہلا حق انہی کو دیتے ہیں اسی طرح گیس بلوچستان کا ہے تو پہلا حق بھی بلوچستان کا بنتا ہے اس موقع پر جسٹس سردار احمد حلیمی نے کہا کہ یہاں پر لوگوں کا تنخوا 20ہزار ہے اور گیس کا بل 70سے ایک لاکھ روپے کا آتا ہے یہ ہمارے عوام کے بس سے باہر ہے سیکرٹری پٹرولیم محمد احمد نے کہا کہ ہم اس کیس کو وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کرینگے نذیر احمد ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ ایک طویل جنگ ہے پچھلے دو مہینوں سے اس مہینے بلز میں توڑا بہت فرق آیا ہے ہم کوشش کرینگے کہ اس نا انصافی کیخلاف یہ ایک کینسر کے طرح مرض ہے جو پھیل رہا ہے اس مرض کا جڑھ کاٹنا ہوگا جو زیادہ بلز جمع کراچکے ہیں ان بلز کو آنے والے بلوں میں ایڈ جسٹ کرینگے جسٹس کامران ملاخیل نے کہا کہ کینیڈا بہت بڑا ملک ہے وہ گیس بھی نہیں مگر وہاں کے عوام گیس کی سہولیات سے محروم نہیں ہیں ہمارا صوبہ امریکہ اور کینیڈیا سے اتنا بڑا بھی نہیں ہے جہاں سے گیس نکلتا ہو اور وہاں کے لوگ اس قدرتی گیس سے محروم ہیں کیوں نہ ہم ایران سے بلوچستان کیلئے گیس نہیں لے سکتے ہیں وفاق پابندی کے باوجود روس سے تیل لے سکتے ہیں کیوں نہ ہم ہمسایہ ملک سے گیس لے سکتے ہیں ۔