پولیس اصلاحات کا بل حتمی مراحل میں ہے: وائٹ ہاؤس

امریکہ میں پولیس تحویل کے دوران ایک سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد سے پولیس اصلاحات کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔ مظاہرین کی جانب سے کیے جانے والے مطالبات کے پیشِ نظر صدر ٹرمپ کی انتظامیہ بھی محکمۂ پولیس میں اصلاحات کے مسودے پر کام کر رہی ہے۔وائٹ ہاؤس سے بدھ کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس کے محکمے میں اصلاحات کے مسودے کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ البتہ وائٹ ہاؤس نے پولیس کو حاصل استثنیٰ کم کرنے یا محدود کرنے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے پریس سیکریٹری کیلی میکنینی نے کہا کہ مظاہرین کے پولیس سے متعلق خدشات کے حل کے لیے انتظامیہ نے اپنا مسودہ تیار کر لیا ہے جو آخری مراحل میں ہے اور اسے جلد عوام کے سامنے بھی پیش کیا جائے گا۔پریس سیکریٹری نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے گزشتہ 10 روز پولیس اصلاحات کے مسودے پر کام کرنے میں گزارے ہیں۔ان کے بقول ملک بھر میں مظاہرین کی جانب سے اٹھائے گئے قانوناً جائز مسائل کا سدِ باب کیا جائے گا۔البتہ انہوں نے پولیس کو حاصل استشنیٰ محدود کرنے یا کم کرنے کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔پریس سیکریٹری کا کہنا تھا کہ پولیس کو حاصل استثنیٰ کم کرنے کی کوششوں کو صدر کی حمایت حاصل نہیں ہے کیوں کہ اس سے پولیس کے محکمے پر اچھا اثر نہیں پڑے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں