آزادی اظہار کے نام پر قرآن پاک کی بے حرمتی سے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے، مولانا واسع

کوئٹہ (آئی این پی ) جمعیت علمائے اسلام بلوچستان کی صوبائی مجلس عاملہ کا اجلاس صوبائی امیر و وفاقی وزیر ہاسنگ اینڈ ورکس مولانا عبد الواسع کے زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں صوبائی مجلس عاملہ کے اراکین نے شرکت کی ۔ اجلاس میں صوبہ کے تمام تر سیاسی صورتحال اور امن و امان کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے کا جائزہ بھی لیا گیا جن اضلاع میں جمعیت علمائے اسلام کے چیئرمین اور وائس چیئرمین یقینی تھے اس حوالے سے فیصلے کئے گئے اور فیصلوں سے تمام اضلاع کو آگاہ کر دیا گیا اجلاس میں پارٹی کے تنظیمی آمور کا بھی جائزہ لیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی امیر مولانا عبد الواسع نے کہا کہ تمام تر پیچیدہ اور مشکل حالات کے باوجود جب معاشرہ اور مشکل حالات کے باوجود معاشرہ دن بدن تقسیم در تقسیم کی طرف جارہا ہے، لوگ گروہوں اور ذاتی مفادات کے حصول کے لئے سرگرداں ہیں۔ ان حالات میں جمعیت علما اسلام نظریاتی اور فکری بنیادوں پر اپنے مقاصد کے حصول کے لیے مصروف عمل ہے اور نتائج بھی حاصل کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ اپنے بنیادی سیاسی فکری مقاصد کے ساتھ ساتھ عوام کے مشکلات اور مسائل کے حل کے لیے ہر محاز اور فورم پر متحرک اور فعال ہیں انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات ایک مشکل اور پیچیدہ سیاسی عمل ہے کیونکہ بلدیاتی انتخابات میں طرح طرح کے مسائل اور مشکلات ہوتے ہیں اس تمام تر مشکل حالات وواقعات کے باوجود جو نتائج حاصل کئے ہیں وہ قابل رشک اور قابل تعریف ہیں انہوں نے کہا کہ ضلعی جماعتیں اور تنظیمیں اپنے صفوں کو منظم اور مربوط رکھیں جماعتی رکن سازی بھی شروع ہورہی ہیں اور عام انتخابات بھی قریب جمعیت علمائے اسلام عام انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی اور عوام کی تعاون سے کامیابی حاصل کریں گےآج جو اجلاس ہوا اس میں ممکن ہو یہ اجلاس آیندہ تین چار دن تک مسلسل جاری رہے گی تاکہ جماعت کے وسیع تر مفاد میں ایسے فیصلے کرسکے جو پارٹی اور صوبہ کے بہتر مفاد میں ہوں ہمیں اپنے ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر جد وجہد اور فیصلہ کرنے ہونگےاجلاس میں تمام اضلاع کا رپورٹ اور تجاویز پیش کیے گئے اجلاس میں تمام رپورٹس اور تجاویز پر تفصیلی غور و خوض ہوا ان تمام تر صورت حال سے تمام اضلاع کو آگاہ کیا جائے گا اجلاس میں سویڈن میں قرآن مجید کی توہین کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری اس کا فوری طور پر نوٹس لے اور واقعے میں ملوث عناصر کو گرفتار کر کے سزا دی جائے سویڈن میں ایک دائیں بازو کے انتہا پسند کی طرف سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھنانے فعل کی مذمت کے لیے الفاظ کافی نہیں۔ آزادی اظہار کا لبادہ دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ یہ ناقابل قبول ہے۔سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور نذر آتش کرنے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور نذر آتش کرنے کے گھنانے فعل سے دنیا بھر میں بسنے والے مسلمانوں کے احساسات و جذبات بری طرح مجروح ہوئے ہیں، اس گھنانے فعل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔انھوں کہا کہ اسلام ایک پر امن مذہب ہے اور تمام مذاہب کی تعلیمات اور عقائد کے احترام کا درس دیتا ہے۔انھوں نے کہا کہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں کسی کو بھی دوسرے مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کی مقدس مذہبی کتابوں کی بے حرمتی کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں