زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، بلوچستان کے حالات سنگین،90فیصد لوگ کورونا سے متاثر ہیں، سلیم ابڑو

کوئٹہ : ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان داکٹر سلیم ابڑو نے کہا ہے کہ بلوچستان میں حالات دن بدن خراب ہوتے جارہے ہیں اس وقت 90فیصد لوگ کورونا سے متاثر ہوگئے ہیں ٹیسٹنگ کا سہولت ہوتا تو صورتحال واضح ہوجاتا اگر لاک ڈاؤن سخت نہ کیا گیا تو صورتحال سنگین ہوسکتی ہے زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے عوام گھبرائیں نہیں ہم نے تمام تر انتظامات کر لئے ہیں افرادی قوت کی کمی کی وجہ سے مشکلات ضرورہیں لیکن اس کے باوجود تمام تر سہولیات کی فراہمی کیلئے ہمہ وقت کوششیں کی جارہی ہیں ٹیکنیکل لوگوں کا کام تجاویز دینا ہے عملدرآمد حکومت وقت کی ذمہ داری ہے عوام ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کریں ان خیالات کااظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ میڈیا کورونا کی جنگ میں اہم کردارادا کررہی ہے لاک ڈاؤن کی تجویز دی تھی لیکن عملدرآمد نہ ہوا جس کی وجہ سے صورتحال دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے ڈاکٹرز،اپنی طرف سے مکمل کوشش کررہی ہیں لیکن عوام کی طرف سے کوئی پذیرائی نہیں مل رہی اس وقت 79ہزار لوگوں کی اسکریننگ کی گئی ہے جس طرح میں نے پہلے بھی کہا تھا اب بھی واضح کرتاہوں کہ اگر ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو جولائی کی وسعت میں ایک لاکھ سے زائدافرادکورونا سے متاثر ہوگی اور اگست وستمبر کے درمیان حالات مزید بگڑ جائینگے صوبے میں اس وقت 261ڈاکٹر ز کورونا سے متاثر جبکہ 5ڈاکٹرز جاں بحق ہوئے ہیں صوبے میں کورونا سے متاثرہ افراد کی شرح 35فیصد تک پہنچ گئی ہے بڑے پیمانے پراموات ہورہے ہیں لیکن لوگوں کی جانب سے رپورٹ نہیں کی جارہی اور نہ ہی ایس او پیزپرعمل ہورہا ہے حکومت اور ڈاکٹروں کیخلاف وباء میں پروپیگنڈہ کیا جارہاہے میں دعوت دیتا ہوں کہ وکلاء،میڈیا اور سول سوسائٹی کمیٹی بنا کر بغیر ا طلاع کے ہسپتالوں کے دورے کریں اور گراؤنڈ رائلٹی عوام کے سامنے رکھیں این ڈی ایم اے کی جانب سے کل تک 20وینٹی لیٹرز ملے ہیں انہوں نے کہا کہ وکیل کاکڑ کا پہلے دن سے تمام ریکارڈ موجود ہیں طبی عملہ 36سے 48گھنٹے ڈیوٹیاں دے رہے ہیں مگر حوصلہ افزائی کی بجائے ان کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے حکومت کے پاس افرادی قوت کی کمی کا مسئلہ ضرور ہے لیکن سہولیات کی فراہمی میں کوئی کسر نہیں چھوڑا ہے اس وقت صوبائی دارالحکومت میں 5پی سی آر مشینیں کام کررہی ہیں جن میں 3فاطمہ جناح،1شیخ زیداور 1بی ایم سی میں موجود ہے مزید 2پی سی آر مشینیں مل جائیں گے ہمارے پاس 47ہزار سے زائد ٹیسٹنگ کٹس موجود ہیں عوام کو گھبرانے کی ضرورت نہیں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہر ہسپتال میں طبی عملے کیلئے 3سے 4ہزار حفاظتی کٹس موجود ہیں ڈاکٹرز،نرسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی ٹریننگ کا بھی سلسلہ جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں