حکام نے 3 روز میں مطالبات پر عملدرآمد کا یقین دلایا، 18 جولائی کی ہڑتال منسوخ کرتے ہیں، ٹرانسپورٹرز و تاجران بلوچستان

کوئٹہ (آن لائن) ٹرانسپورٹرز یونینز اور مرکزی انجمن تاجران بلوچستان نے صوبائی حکومت کی جانب سے ٹرانسپورٹرز اور تاجروں کو درپیش مسائل حل کرانے کی یقین دہانی پر 18جولائی کی پہیہ جام اور شٹرڈا¶ن ہڑتال کی کال واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکام نے 3روز میں مطالبات پر عمل درآمد کا آغاز شروع ہو جائے گا یہ بات ٹرانسپورٹرز یونین کے رہنماوں عبداللہ کرد، میر دولت خان لہڑی ، حاجی نور جان شاہوانی ،مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ، میریاسین مینگل ، حاجی عبدالباری ، سہیل خان کاکڑ ،حاجی ملک شاہ جمالدینی ،حاجی نبی بخش ،ناصر شاہوانی اوردیگر نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہوں کی خستہ حالی ، کوئٹہ کراچی اور کوئٹہ سبی شاہراہوں پر گزشتہ سال سیلاب سے پلوں کے بہہ جانے،شاہراہوں پر قائم چیک پوسٹوں پر تاجروں اور ٹرانسپورٹروں کے ساتھ نامناسب رویئے کے خلاف ٹرانسپورٹرز یونینز اور مرکزی انجمن تاجران بلوچستان نے 18جولائی کو بلوچستان بھر میں پہیہ جام اورشٹرڈا¶ن ہڑتال کا اعلان کیا تھاجس کے بعد ہوم سیکرٹری بلوچستان صالح محمد ناصر اوردیگر حکام سے ٹرانسپورٹرز اور تاجروں کی طویل ملاقات ہوئی جس میں ہوم سیکرٹری بلوچستان نے این ایچ اے ، کسٹم اور دیگر جن محکموں سے متعلق مسائل تھے انہیں فون کرکے یہ مسائل حل کرنے کیلئے کہا ۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کراچی اور کوئٹہ سبی شاہراہ پر سیلاب سے گزشتہ سال کئی پل بہہ گئے تھے جس کے بعدمعمولی سی بارش ہونے سے دونوں قومی شاہراہوں پر ٹریفک معطل ہوجاتی ہے ٹریک معطل ہونے سے ٹرانسپورٹرزاور مسافروں کو سخت مشکلات کا سامناکرنا پڑتا ہے اسکے علاوہ اندرون صوبہ تاجروں کیلئے چینی اوردیگراشیاءخوردونوش لیکرجانے والے ٹرانسپورٹرز کے ساتھ شاہراہوں پرقائم چیک پوسٹوں پرہتک آمیز ریہ اختیارکیا جاتا ہے اور سامان اتار کرقبضے میں لے لیا جاتا ہے جبکہ پرمٹ کے نام پر ایک ماہ کے دوران 500سے زائد ٹرالز چینی ہمسایہ ملک اسمگل ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہوم سیکرٹری نے تاجروں اور ٹرانسپورٹرز کو اندرون صوبہ عوام کیلئے چینی لے جانے کی اجازت دیدی ہے جبکہ دیگرمسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی قومی شاہراہوں پر موٹر وے پولیس ٹرانسپورٹرز سے سالانہ کروڑوں روپے جرمانے وصول کرتی ہے جبکہ شاہراہیں ٹوٹ پھوٹ کا شکارہے اور کوئی پرسان حال نہیں ہے این ایچ اے فوری طور پرقومی شاہراہوں کی تعمیر اورٹوٹنے والے پلوں کی تعمیر کو یقینی بنائے۔ مرکزی انجمن تاجران کے صدر عبدالرحیم کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کے تاجر کوئٹہ سے اندرون صوبہ عوام کیلئے چینی کی پانچ سے دس بوریاں لیکر جاتے ہیں جنہیں چیک پوسٹوں پر ذلیل کیا جاتا ہے ہم نے ہوم سیکرٹری کے سامنے مسئلے کو اٹھایا ہے جس پرانہوں نے ٹرانسپورٹرز کو بغیر پرمٹ کے دکانداروں کیلئے 30بوری تک چینی لے جانے کیلئے اجازت دی ہے اسکے علاوہ سبزل روڈ، سریاب روڈ ،ہزار گنجی روڈ اوردیگر شاہراہوں کی تعمیر سست روی کا شکار ہے ہوم سیکرٹری اوردیگر حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ان شاہراہوں پر کام جلد مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہوم سیکرٹری کی جانب سے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کے بعد ٹرانسپورٹرز یونینز اور مرکزی انجمن تاجران بلوچستان نے 18جولائی کو ہونے والی شٹرڈا¶ن اور پہیہ جام ہڑتال کی کال واپس لے لی ہے کیونکہ حکام نے تین دنوں میں مطالبات پر عمل درآمد کے آغاز کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھانے اور عمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں