نوکنڈی ریلوے سیکشن پر مزدوروں سے زیادتی کا نوٹس لیا جائے، متاثرہ ملازمین کا مطالبہ

دالبندین (این این آئی) نوکنڈی ریلوے ملازمین کے ساتھ نا انصافی افسوس ناک عمل ہے نوکنڈی سیکشن میں گینگ نمبر 37 سے لیکر تا 57 سیکشن تک 74 ملازمین ہیں صرف پانچ بندوں کو بوسیدہ ریل پٹڑی پر ہمیشہ کام لینا ظلم اور نا انصافی ہے تفصیلات کے مطابق نوکنڈی سیکشن میں لوہار عبد الباری اور اسکے دیگر ساتھی گزشتہ ایک دو ہفتے سے نوکنڈی سیکشن کے پی ڈبلیو آئی آفیسر کے ظلم اور زیادتی کےخلاف آواز اٹھائے تو پانچوں ملازمین کو ریلوے کی جانب تنخواہ بندش کی دھمکی افسوسناک عمل ہے ریلوے لوہار عبد الباری ،غلام اللہ ،شیر محمد ودیگر انکے دو ساتھی کا کہنا ہے گینگ 37 اور 57 تک جب بھی کوئی کام ہوتا ہے دن ہو رات ہم کام کرنے نکل جاتے ہیں نوکنڈی سے تفتان تک کے سیکشن میں مختلف کاموں کے 74 ملازمین ہیں مگر ہر وقت اس پانچ بندوں کو بغیر کسی ٹی اے ڈی اے بغیر کسی خوراک حیوانوں کی طرح کام لیا جاتا ہے اور باقی لوگ آفیسر کے کہنے پر ڈیوٹی سے استثنی ہیں اور تنخواہ بغیر ڈیوٹی کا لیتے ہیں اور ریلوے نوکنڈی سیکشن میں کسی بھی قسم کی سہولت میسر نہیں ہے کسی بھی ریلوے لانڈھی میں پانی تک کی سہولت موجود نہیں ہے اور تمام ریلوے لائن میدانی علاقوں میں ہے تپتی گرمی ہوں یا طوفانی سردی ہم لوگوں نے ہمیشہ اپنی فرائض کو بخوبی سر انجام دیا ہے مگر صرف ہم سے ڈیوٹی لینا اور وہ کام لینا جو ہمارے بس سے باہر ہوں یہ نا انصافی ہے انکا کہنا ہے نوکنڈی سیکشن میں گزشتہ ہفتے 8 بوگیوں پر مشتمل 42 ریل آئے تھے پی ڈبلیو آئی برکت نے چار لیبر کو اتارنے کا کہا تو لیبر نے آفیسر کو بتایا کہ ریل بغیر کرین کے اتارا نہیں جاتا ہے ہم چار بندے کیسے اتار دینگے اسی بات پر آفیسر نے ہمارے ساتھ ناروا سلوک کرکے ہمیں مجبورا احتجاج کرناپڑا اب ہماری انکوائری چل رہی اور انکوائری میں بھی ہم نے یہی باتیں بتائی ہے جب ہم احتجاج پر بیٹھ گئے تو جو ملازمین ڈیوٹی نہیں دے رہے تھے اب وہ مجبورا آہستہ آہستہ ڈیوٹی دینے پہنچ گئے ہیں اور ہم ریلوے کے اعلی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں پی ڈبیلو آئی کو فوری طور پر نوکنڈی سیکشن سے تبادلہ کیا جائے پندرہ سالوں سے یہ آفیسر دالبندین ،نوکنڈی ،ودیگر سیکشن پرموجود ہے باقی آفیسر یہاں سے اپنی ٹرانسفر کرکے چلے جاتے ہیں ملامین کا موقف ہیں ہمیں انصاف فراہم کیا جائے انھوں نے بتایا ہم غریب مزدورلوگ ہیں انکوائری پر نوکنڈی سے کوئٹہ گئے ہر بندے کا 15 سے بیس ہزار خرچہ ہوا ہے ،پی ڈبیلو آئی دیگر جمعدار اور لوگوں سے ملا ہوا ہے ہم غریبوں کو رگڑ رہا ہے یہ ظلم ہم کھبی برداشت نہیں کرسکتے ہیں ہم ریلوے کے اپنے اعلی حکام اور وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق سے مطالبہ کرتے ہیں پاک ایران تفتان بارڈر سے لیکر نوکنڈی سیکشن تک ریلوے ملازمین کو انصاف فراہم کیا جائے اور ایسے آفیسر کی سرزنش اور ٹرانسفر کی جائے تاکہ ریلوے ملازمین کے ساتھ آئندہ کوئی ظلم اور نا انصافی نہ کر سکیں نوکنڈی سیکشن کے پی ڈبلیو آئی برکت سے موقف لینے کے لئے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر اس نے اپنا فون اٹینڈ نہیں کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں