پنجگور میں اقربا پروری اور جیالہ پرستی کے باعث بے روزگار نوجوانوں محکموں میں بھرتیوں سے محروم

پنجگور (انتخاب نیوز) بے روزگار ی میں اضافہ، نوجوان اوور ایج ہوکر مایوسی کا شکار ہورہے ہیں۔ غریب نوجوانوں کے بجائے عمر رسیدہ اور ریٹائرڈ لوگوں کے دوبارہ بھرتی کرنے کا انکشاف۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اعلان کیا تھا کہ بلوچستان میں اب بھرتیاں میرٹ کی بنیادوں پر ہونگے مگر محض یہ ان نوجوانوں کو طفل تسلیاں دینے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے، ان کی جگہ آرمی کے ریٹائرڈ اور عمر رسیدہ افراد کو ترجیح اور صرف جیالوں کو بھرتی کرنا بے روزگار نوجوانوں کی حق تلفی کے سوا کچھ بھی نہیں، جو بار بار ملازمت کے لئے مختلف خالی پوسٹوں پر کاغذات درخواستیں جمع کرنے کے باوجود ان کی تعیناتی اس لیے نہیں ہوئی کیونکہ ان کے پاس سفارش نہیں تھی۔ اس سلسلے میں بے روزگار نوجوانوں نے بتایا کہ وہ اب اوور ایج ہوگئے ہیں، ایک نوجوان نے بتایا کہ ہم نے ہر محکمے کے خالی اسامیاں پر درخواستیں جمع کیں مگر ہر دفعہ مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملا۔ اب ہم نے درخواستیں جمع کرنا بھی چھوڑ دیا ہے کیونکہ عام غریب بے روزگار نوجوانوں سے زیادہ جیالوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔ تعلیمی اسناد کو نذر آتش کرنے کے سوا کچھ نہیں بچا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اپنے تعلیمی اسناد کو نذرِ آتش کرکے کوئی اور راہ اختیار کریں، یا خودکشی کریں۔ جب تک یہ جیالہ پرستی، ذاتی پسند وناپسند اور کنبہ پرستی ہے ہم جیسے غریب اور بغیر سفارش والے کبھی بھی بھرتی نہیں ہوسکیں گے کیونکہ یہاں میرٹ نہیں صرف اور صرف جیالوں کو نوازنے کا نام ہے کیونکہ اب اوور ایج کے لیے ایک سال رہ گیا ہے، پانچ سال تم اور پانچ سال ہم اپنے جیالوں کو بھرتی والی پالیسی چل رہی ہے۔ ایک نوجوان نے بتایا کہ میں نے پوسٹ گریجویٹ کیا ہے میں نے کلرک کے لیے دس بار مختلف محکموں کے خالی اسامیوں کے لیے دوخواست جمع کیں مگر ہر بار نظر انداز رہا کیونکہ یہاں نہ میرٹ ہے اور نہ سرکاری پوسٹ ہیں، لسٹ کہیں اور سے بن کر آتی ہے، کوئی انٹرویو دے یا نہ دے جس کو سلیکٹ کرنا ہے کریں گے۔ بے روزگار نوجوانوں نے اپیل کی ہے کہ مختلف محکموں میں ہونے والی بھرتیوں کی تحقیقات کرکے اب میرٹ پر بھرتیاں شروع کی جائیں بصورت دیگر وہ عدالت سے رجوع کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں