وڈھ کی مخدوش صورتحال پر سرکاری سطح پر کمیٹی بنائی جائے، رکن بلوچستان اسمبلی بی این پی

کوئٹہ (یو این اے) بلوچستان اسمبلی میں بی این پی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر احمد شاہوانی نے کہاکہ گزشتہ اجلاس میں بھی ہم نے وڈھ میں امن وامان کی مخدوش صورتحال کو ایوان کے فلور پر اٹھایا تھا وہاں جس طرح سے حالات خراب کئے جارہے ہیں اس پر ایک کمیٹی بنائی جائے۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی وزیر داخلہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی نے ووڈھ کا دورہ بھی کیا تاہم ایک ماہ سے زائد ہونے کو ہیں وہاں حالات جوں کے توں ہیں لوگ مورچہ بند ہیں انہوں نے کہاکہ وڈھ مسئلہ کوئی قبائلی مسئلہ نہیں ہے صوبے میں دوبارہ حالات کو نواب اکبر خان بگٹی کی شہادت کے بعد جو آگ لگی تھی اس جانب دھکیلا جارہاہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت نے گزشتہ روز ایک سیمینار کا انعقاد کیا تھا جس میں مفاہمت کی بات کی گئی تھی مگر بدقسمتی سے سمینار اور بند کمرہ اجلاس سے بڑھ کرعملی اقدامات اٹھانے کا فقدان ہے، انہوں نے کہا کہ حکومتی وفود نے وڈھ جاکر سردار اختر مینگل کو کہا کہ وہ پیچھے ہٹ جائیں مگر ان کو نہیں پیچھے ہٹنے کا نہیں کہا جارہا ہے جو لوگ وہاں چل کر آئے اور مورچہ بند ہوئے ہیں ان کے کردار بھی عیاں ہیں مختلف مقدمات میں نامزد شخص آزاد گھورم رہا ہے اس سے مذاکرات کرنا قانون سے مذاق ہے، انہوں نے کہا کہ قومی جدوجہد کی پاداش میں بی این پی کے قائد کوسزاد ی جارہی ہے۔ انہوں نے اسپیکر سے استدعا کی کہ وہ وڈھ کے حالات کو پرامن بنانے کیلئے ایک بااختیار کمیشن تشکیل دیں یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے اس کو سیاسی طریقے سے حل کیاجاے ماضی کے تجربات کو نہ دہرایا جائے ایسا کیا گیا تو صوبے کے حالات مزید خراب ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں