وڈھ میں کشیدہ صورتحال، ہائیکورٹ نے حکومت بلوچستان سے رپورٹ طلب کر لی

کوئٹہ(یو این اے )بلوچستان کے علاقے وڈھ میں 2 گروپوں میں تصادم اور مورچہ بندی کے معاملے پر بلوچستان ہائیکورٹ کوئٹہ نے حکومت سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت یکم اگست تک ملتوی کر دی ہے وڈھ کی مخدوش صورتحال سے متعلق پیٹیشن پر دوسرے روز کی سماعت چیف جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عامر رانا پر مشتمل بینچ نے کی۔ چیف جسٹس نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ دونوں گروپوں کے قائدین کو پارٹی کیوں نہیں بنایا گیا؟ اس پر درخواست گزار امین مگسی ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ہم عوامی مفاد میں آئے ہیں شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے چیف جسٹس نعیم اختر افغان نے پوچھا کہ کیا آپ وکلا بھی انہیں پارٹی نہیں بنا سکتے؟ امین مگسی ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہمیں کوئی مسئلہ نہیں مگر مقدمے کی نوعیت مفاد عامہ میں ہے آپ انہیں طلب کریں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کے ہاتھ باندھ رکھے ہیں ہم بغیر پارٹی کے طلب نہیں کرسکتے، ہمارے پاس سوموٹو کا اختیار نہیں ہے امین مگسی ایڈووکیٹ نے کہا کہ حکومت بلوچستان میں امن بحال کرانے میں ناکام ہوچکی ہے، حکومت کا کام امن بحال کرنا ہے۔ عدالت نے وڈھ معاملے پر حکومت سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت یکم اگست تک ملتوی کر دی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں