سینٹرل کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ حکومت کا ساتھ دینا یا اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنا ہے،شاہ زین بگٹی

کوئٹہ:جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نوابزادہ شاہ زین بگٹی اور ان کے دیگر ساتھی جن کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا 19 دن قرنطینہ میں رہنے کے بعد نوابزادہ شاہ زین بگٹی اور ان کے تمام ساتھی اللہ تعالی کیفضل و کرم سے صحتیاب ہوئے ہیں ان سب کا کرونا ٹیسٹ منفی آیا ہے اس سلسلے میں ہم جمہوری وطن پارٹی کے کارکنوں اور ان تمام افراد کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے نوابزادہ شاہ زین بگٹی اور ان ساتھیوں کی صحتیابی کیلئے دعائیں کی بیان میں کہا گیا کہ آئیندہ چند روز میں جے ڈبلیو پی کی سنٹرل کمیٹی کا اہم اجلاس طلب کیا جائے گا جیس میں اہم فیصلے کئے جائیں گے کیونکہ جمہوری وطن پارٹی کی سیاست کا محور ہمیشہ عوام رہے ہیں اور جے ڈبلیو پی زاتی مفادات پر عوامی مفادات کو ترجیح دی ہے اور ان ہی رانما اصولوں پر چلتے ہوئے جے ڈبلیو پی نے بلوچستان کے عوام کے حق و حقوق اور عوامی فلاح و بہبود کیلئے موجودہ حکومت کا ساتھ دیا اور صدر پاکستان محترم عارف علوی گورنر سندھ عمران اسماعیل گورنر پنجاب چوہدری سرور صاحب محترم جہانگیر ترین اور پی ٹی آئی کے دگر عہدیداران نے جے ڈبلیو پی حکومت میں شامل ہونے پر یقین دلایا تھا کہ آپ جن شرائط پر حکومت میں شامل ہو رپے ہیں ان کو ترجیح بنیادوں پر حل کیا جائے گا اور ہم وعدے نہیں کام کر تے ہیں اور ان ہی یقین دہانیوں پر جے ڈبلیو پی نے حکومت کا ساتھ دیا تھا مگر افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ آج تک ہم سے کئے ہوے وعدوں میں سے کیسی ایک وعدے کو پورا نہیں کیا گیا ہم پر پارٹی ورکروں اور بلوچستا نی عوام کا دباو بڑھ رہا ہے جے ڈبلیو پی ہمیشہ قوم کی بہتری اور ملک میں سیاسی استحکام کیلئے حکومت کا ساتھ دیا ہمیں امید تھی کہ موجودہ حکومت بلوچستان سے گزشتہ 73 سالوں سے رواں سوتیلی ماں جیسا سلوک ترک کر کے بلوچستان کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرے گی کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ پرامن خوشحال بلوچستان ہی مضبوط اور ترقیافتا پاکیستان کا ضا من ہے بیان میں کہا گیا سنٹرل کمیٹی کے اجلاس میں جے ڈبلیو پی کے کارکنوں اورجے ڈبلیو پی کے ایم این اے اور ایم پی اے کے حلقوں کی عوام کو درپیش مسائل کا بھی جائزہ لیا جائے گا اور بلوجستان اور مملکت خدائیداد پاکستان کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے سنٹرل کمیٹی مستقبل کا فیصلہ کرے گی کہ حکومت کے ساتھ دیا جائے یا اپوزیشن بنچوں پر بیٹھا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں