حکومت کے ساتھ مزید نہیں چل سکتے، حتمی فیصلہ ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی، نوابزادہ شازین بگٹی

ڈیرہ بگٹی:وفاقی حکومت میں پاکستان تحریک انصاف کیایک اہم اتحادی پارٹی یعنی جمہوری وطن پارٹی نے بھی وفاقی حکومت کی جانب سے کئے گئے وعدے وعیدوں پر عدم عملدرآمد کے بعد پی ٹی آئی سے اتحاد ختم کرنے اور اپوزیشن بینچز پر بیٹھنے کے بارے میں سنجیدگی سے غور شروع کردیا ھے یہ بات رہنما جمہوری وطن پارٹی اور رکن قومی اسمبلی نوابزادہ شازین بگٹی نے گزشتہ روز خصوصی گفتگو کے دوران کہی نوابزادہ شازین بگٹی نے دوران گفتگو شکایات کے انبار لگا دئیے انہوں نے کہا کہ الیکشن 2018 سے لے کر آج تک وفاقی حکومت نے اتحادیوں کے مسائل حل کرنے میں کوئی بھی خاطر خواہ دلچسپی نہیں دکھائی ہم سے اتحاد کرتے وقت صدر عارف علوی نے زمین و آسمان کے قلابے ملانے کی بات کی تھی انہوں نے کہا تھا کہ وہ سب سے پہلے بلوچستان کے پسماندہ ترین علاقوں کو ترقی کے حساب سے لاہور اور کراچی کے برابر لاکھڑا کریں گے مگر بدقسمتی سے زبانی دعوں کے باوجود زمین پر ان چیزوں کا کوئی وجود نہیں ھے ان کے دادا نواب اکبر بگٹی کے شہادت کے بعد ڈیڑھ لاکھ سے زائد بگٹی قبیلے سے تعلق رکھنے والے افراد پنجاب اور سندھ سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں بگٹی قبائل کے علاوہ بلوچستان کے دیگر علاقوں بالخصوص مکران تربت کوہلو قلعہ سیف اللہ اور قلعہ عبداللہ وغیرہ سے تعلق رکھنے والے پچیس سے تیس ہزار لوگ بھی اپنے اپنے آبائی علاقوں سے باہر رہنے پر مجبور ہیں وعدے کے باوجود ان کی دوبارہ آبادکاری کے وعدے پر ایک فیصد بھی عملدرآمد نہیں کیا گیا اس کے علاوہ ہماری ہی سرزمین سے قدرتی گیس نکلنے کے باوجود ہماری مائیں بہنیں لکڑیاں جلانے پر مجبور ہیں اس سے آپ اندازہ کرسکتے ہیں کہ حکومتی کارکردگی کس قدر مثبت ھے اور وہ اپنی اتحادیوں سے کس قدر مخلص ھے اس کے علاوہ ان کے آبائی علاقے تک میں بجلی کی یومیہ لوڈ شیڈنگ سولہ سولہ گھنٹے تک رہتی ھے جبکہ بلوچستان سمیت پورے پاکستان کو موجودہ حکومت نے کورونا وائرس کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ھے کورونا سے فرنٹ لائن پر لڑنے والے مسیحاں یعنی ڈاکٹرز سے حکومتی سنجیدگی کا یہ عالم ھے کہ بجائے اس کے ان کے قربانیوں کے صلے میں ان کے سیلریز کو ڈبل ٹرپل کرتا ان کے تنخواہوں میں پچیس سے تیس فیصد کٹوتی کی گئی جبکہ ہماری پارٹی کا ایک اہم مطالبہ ضلع ڈیرہ بگٹی کے اکثر گیس فیلڈز میں ریٹائرڈ ہونے والے افراد کے بیٹوں کی بھرتی کا بھی ھے جس پر تاحال کوئی عمل نہیں کیا گیا لہذا اگر مجھ سے ذاتی رائے لیا جائے تو میں اس موجودہ حکومت کا مزید اتحادی رہنا نہیں چاہتا مگر چونکہ اب حتمی فیصلہ ہماری پارٹی کی مرکزی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی ہی کرے گی اس لئے ان کا کیا گیا ہر فیصلہ مجھے بھی قبول ہوگا ایک سوال کے جواب میں نوابزادہ شازین بگٹی نے کہا کہ اگر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی موجودہ حکومت کو کئے گئے معاہدات پر عملدرآمد کے لئے چند دن کی مہلت دیتی ھے تو بھی انہیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا

اپنا تبصرہ بھیجیں