لاوا کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے، عوام بدحال ہیں تو ہماری سیاست کا کوئی فائدہ نہیں، اصغراچکزئی

چمن:عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر وصوبائی پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی نے سرحدی تجارت کی بندش پر شدید تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ وجدل،دہشت گردی اور حکومتوں کی عدم توجہی کا شکار پشتون عوام تجارت کی بحالی چاہتے ہیں تجارت اور روزگار کے دروازے بند ہونے سے جو لاوا پک رہاہے وہ کسی بھی وقت پھٹ سکتاہے اس لئے ضروری ہے کہ فوری طو رپر ماضی کی پالیسیوں پر نظر ثانی کرتے ہوئے پشتونوں کوتجارت، روزگار، امن اور ترقی کے مواقع دیئے جائیں، عوامی نیشنل پارٹی کو حکومت، عہدوں اور مراعات کی کوئی پرواہ نہیں اگر ہمارے عوام بدحال ہوں تو ہماری سیاست او ر رہنمائی کا کوئی فائدہ نہیں وہ جماعتیں جو سرحد کی بندش کے خلاف خود بھی کوئی لائحہ عمل نہیں بناتیں اور ہمارے ساتھ بھی چلنے کو تیار نہیں ان کا یہ عمل تاریخ کاحصہ بن رہا ہے یہ وقت سیاست او ر گروہ بندی کا نہیں بلکہ اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنے کا ہے، سرحدی تجارت کی بندش کے معاملے پر ہماری گورنر، وزیراعلی اور دیگر اعلی حکام سے ملاقاتیں ہوئی ہیں انشااللہ جلد ہی اس مسئلے کا حل نکال لیا جائے گا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے سرحدی شہر چمن میں سرحد کی بندش کے خلاف جاری احتجاج دھرنے میں شرکت کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔احتجاجی دھرنا سولہویں روز میں داخل ہوگیا ہے احتجاج میں انجمن تاجران اور لغری اتحاد کے عہدیداران سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماں اور کارکنوں کی بھی ایک کثیر تعداد موجود تھی۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر و صوبائی پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا پشتون تاریخ طو رپر امن پسند واقع ہوئے ہیں تاریخ شاید ہے کہ جب بھی ان پر کوئی برا وقت آیا ہے انہوں نے جرگے بلا کر مسائل سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی وضع کی ہے سرحدی تجارت کی بندش کے خلاف یہ دھرنا بھی ایک قسم کا جرگہ ہے جس میں وہ تمام لوگ شریک ہیں جو اس سرزمین پر امن، ترقی اورمعاشی خوشحالی دیکھنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے میں بالعموم اور چمن شہر میں بالخصوص روزگار کے ذرائع نہ ہونے کے برابر ہیں یہاں لوگوں کی بڑی اکثریت سرحدی تجارت سے وابستہ رہ کر اپنے بال بچو ں کی روزی روٹی کماتے ہیں لیکن افسوس کہ مختلف وجوہات کی بناپر آئے روز سرحد بند کردیا جاتا ہے سرحدی تجارت کی بندش سے نہ صرف لوگوں کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آگئی ہے بلکہ اس سے صوبے کی معیشت پر بھی انتہائی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے تاریخ میں کبھی بھی اولس اور سرزمین کے مسائل سے آنکھیں نہیں موڑیں چمن سرحد کی بندش کے معاملے پر گورنر امان اللہ خان یاسین زئی، وزیراعلی جا م کمال سمیت دیگر اعلی وفاقی و صوبائی حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام سے ہماری نشستیں ہوئی ہیں انشااللہ اگر اللہ نے چاہا تو جلد ہی اس مسئلے کا پرامن اور دیر پا حل نکال لیا جائے گا انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے عہدے، مراعات اور حکومت سے زیادہ اہمیت اپنے عوام کی ہے ہم نے کل بھی ہر اس احتجاج میں صف اول کا کردار ادا کیا جو عوامی حقوق کے حصول کے لئے ہوا، ہم آج بھی اپنے لوگوں کے ساتھ احتجاج میں صف اول میں موجود ہیں اور آنے والے کل میں بھی ہم ہرعوام کے حقوق کے حصول کے لئے ہونے والے ہر احتجاج، جمہوری اور آئینی جدوجہد میں صف اول میں موجود رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پشتونوں نے انتہائی برے حالات کا مقابلہ کیا ہے یہاں ہمارے صوبے سے لے کر پشتونخوا تک اور قبائلی علاقوں سے لے کر کراچی تک پشتونوں نے بدامنی، دہشت گردی، انتہا پسندی اور دیگر مسائل کا سامنا ہے لیکن اس کے باوجود ان کی امن دوستی میں کمی نہیں آئی پشتون آج بھی امن چاہتے ہیں اور پرمن طریقے سے روزگار، تعلیم اور دیگر بنیادی حقوق کے طلبگار ہیں انہوں نے چمن کی تاریخ کے طویل اور منظم احتجاج میں شریک تمام جماعتوں اور تنظیموں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ تاریخ کا حصہ بن رہا ہے ہم چمن دھرنے کے تمام اتحادی جماعتوں، تاجر تنظیموں اور لغڑی اتحاد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کیا وہ جماعتیں جواس اہم ترین مسئلے پر جاری احتجاج کا حصہ نہیں ہیں انہیں بھی دعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں اور اس احتجاج کا حصہ بنیں لاتعلق رہ کر وہ عوام کے ارمانوں کا خون کررہے ہیں اگر وہ چاہتی ہیں تو وہ آئیں ہم ان کے ساتھ چلنے کو تیار ہیں وہ آگے بڑھیں یا پھر آکر اس دھرنے کا حصہ بنیں تاکہ آنے والے کل میں انہیں عوام کے سامنے احساس ندامت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں