آن لائن کلاسز، مناسب راستہ نکالنے کے لیے طلبا کی مشاورت سے حتمی فیصلہ کیا جائیگا،احتجاج نہیں بات چیت کی جائے، جام کمال

وزیراعلئ بلوچستان جام کمال خان نے طلباء پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے مسائل کے حوالے سے احتجاج کرنے کی بجاۓ حکومت سے براہ راست رابطہ کر کے مسائل کے حل کے لیۓ بات چیت کا راستہ اپنائیں بڑے بڑے مسائل بھی بات چیت کے زریعہ ہی حل ہوتے ہیں حکومت ہر سطح پر اپنے طلباء کی بات سننے اور مسائل کے حل کے لیۓ تیار ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے آن لائن کلاسز کے حوالے سے احتجاج کرنے والے طلباء کے نمائندہ وفد سے بات چیت کرتے ہوۓ کیا جس نے انکے اسمبلی چیمبر میں ان سے ملاقات کی صوبائ وزیر میر ظہور بلیدی اور رکن صوبائ اسمبلی اصغر خان اچکزئ بھی اس موقع پر موجود تھےوفد نے وزیراعلئ کو طلباء کے موقف سے آگاہ کیا وزیراعلئ نے کہا کہ اپنے بچوں کا مستقبل ہمیں بے حد عزیز ہے اور آن لائن کلاسز کے حوالے سے طلباء کے مسائل سے بخوبی آگاہی حاصل ہے حکومت طلباء کا قیمتی سال کسی صورت ضائع نہیں ہو نے دیگی اور اس مسلۓ کے حل کے لیۓ تمام ممکنہ آپشنز استعمال کیۓ جائیں گے جس میں ہائر ایجوکیشن سے رابطہ کر کے ایک ماہ کے لیۓ بلوچستان کے طلباء کے لیۓ آن کلاسز کا التوا دور دراز علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر انٹر نیٹ کی سہولت کی فراہمی اور طلباء کے لیۓ عارضی بنیادوں پر ہاسٹلوں میں رہائیش کی سہولت کی فراہمی بھی شامل ہے جبکہ آن لائن کلاسز کی فیسوں کی ادائیگی میں بھی حکومت معاونت فراہم کرے گی وزیراعلئ نے کہا کہ وہ وفاقی وزیر تعلیم سے بلوچستان کے طلباء کے لیۓ مناسب راستہ نکالنے کے لیۓ بات کرینگے اور طلباء کی مشاورت کے ساتھ حتمی فیصلہ کیا جاۓ گا وزیراعلئ نے کہا کہ طلباء کے احتجاج سے طلباء اور فورسز کے آمنے سامنے آنے کا خدشہ ہو تا ہے جس سے ناخشگوار صورتحال پیدا ہوتی ہے طلباء یقین رکھیں کہ اس متعلق کسی بھی معاملے پر کوئ بھی فیصلہ طلباء کے مفاد سے ہٹ کر نہیں جاۓ گا طلباء وفد نے توجہ اور ہمدردی سے انکے مسائل سننے اور انکے حل کی یقین دہانی پر وزیراعلئ کا شکریہ ادا کرتے ہوۓ احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا

اپنا تبصرہ بھیجیں