کراچی جناح اسپتال میں لائے گئے کمسن بچے کی لاش کا واقعہ، زیادتی کی تصدیق ہوگئی

کراچی (انتخاب نیوز) کراچی کے جناح اسپتال میں کمسن بچے کی لاش چھوڑ کر فرار ہونے کے واقعے کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں۔پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ کے مطابق بچے کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے، بچے پر تشدد بھی کیا گیا۔ڈاکٹر سمعیہ کے مطابق بچے کے جسم سے ڈی این اے کے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں،لیب رپورٹ کی موجودگی میں مزید معلومات سامنے آئیں گی۔پولیس کا کہنا ہے کہ وارادت میں استعمال ہونے والی گاڑی کے مالک کا پتہ لگا لیا گیا ہے، بی ایم ٹی 868 نمبر کی گاڑی ڈیفنس کے رہائشی اویس رضا کے نام پر رجسٹرڈ ہے، واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دےدی گئی ہے۔پولیس کے مطابق واقعے میں ملوث مبینہ ملزمان کو جلدگرفتار کرلیا جائےگا، لاش ضابطے کی کارروائی کے بعد سرد خانے منتقل کردی گئی ہے۔خیال رہے کہ جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں 2 نامعلوم افراد 8 سالہ لڑکے کی لاش چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے جس کی سی سی ٹی وی بھی سامنے آئی ہے۔جناح اسپتال میں کم عمر لڑکے کی لاش لانے کی سی سی ٹی وی میں گرے رنگ کی کار کے بمپر پر ڈینٹ دیکھا جاسکتا ہے۔ایمرجنسی کے اندر کی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہےکہ 2 افراد اسٹریچر پر لڑکے کی لاش لے کر آئے، ایک نے سفید شلوار قمیض اور دوسرے نے سبز شرٹ اور جینز پہنی رکھی تھی جب کہ فوٹیج میں سبز شرٹ پہنے شخص کو کسی سے بات کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہےکہ لڑکے کی لاش اسپتال میں چھوڑ کر سفید شلوار قمیض میں ملبوس شخص فوری اسپتال سے گاڑی لے کر فرار ہوگیا۔اس حوالے سے جناح اسپتال کے ترجمان نے بتایا کہ 2 نامعلوم افراد جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں 8 سال کے لڑکے کی لاش چھوڑگئے، بچے کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا تھا اور بچے کا روڈ ایکسیڈنٹ ہوا تھا۔ترجمان کے مطابق لڑکے کو لانے والے افراد کو ایمرجنسی کی پرچی بنوانے کا کہا گیا تو وہ فرار ہوگئے۔ پولیس کے مطابق جاں بحق لڑکے کی شناخت 8 سالہ راول فیاض کے نام سے ہوئی جو قیوم آباد کا رہائشی ہے اور صبح سے لاپتہ تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں