وڈھ سے دو کارکنوں کا اغوا قابل مذمت، اسٹیبلشمنٹ بلوچستان کے حالات خراب کرنا چاہتی ہے، بی این پی

کوئٹہ (انتخاب نیوز) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ کا پارٹی کے سینئر رہنماو¿ں کے ساتھ اہم پریس کانفرنس۔ وڈھ سے تعلق رکھنے والے پارٹی کے دو ارکان محمد انور اور محمد سلیم کو سیکورٹی فورسز کی جانب سے غیر قانونی طور پر اغوا کیا گیا اور وڈھ صوبائی اسمبلی سیٹ جو پارٹی قائد سردار اختر مینگل نے بھاری مارجن سے جیتی تھی، الیکشن سے قبل پری پول دھاندلی اپنے کٹھ پتلیاں کے حق میں اسٹیبلشمنٹ نے شروع کردی ہیں۔ اس موقع پر بی این پی کے مرکزی انسانی حقوق سیکرٹری احمد نواز بلوچ، مرکزی لیبر سیکرٹری موسیٰ بلوچ، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین حاجی باسط، غلام نبی مری، غلام رسول مینگل، چیئرمین واحد بلوچ، چیئرمین جاوید بلوچ اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے کہا کہ سردار اختر مینگل نے اور بلوچستان نیشنل پارٹی نے ہمیشہ بلوچستان کے مظلوم اقوام کے لیے آواز اٹھائی ہے۔ سردار اختر جان نے بلوچستان سے تین قومی اور ایک صوبائی نشست جیتی لیکن نتائج تبدیل کر دیے گئے۔ پلاننگ کے مطابق اسٹیبلشمنٹ اپنے لوگوں کو اسمبلیوں میں بٹھا کر بلوچستان کے حالات خراب کرنا چاہتی ہے۔ چھ ججوں کا خط ہمارے موقف کو واضح طور پر ثابت کرتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سیاست میں مداخلت کرتی ہے۔ الیکشن سے پہلے وڈھ کے حالات دوبارہ خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انتخابات کے بعد چار جماعتی اتحاد کا جو موقف تھا بلوچستان نیشنل پارٹی اس کو انتخابات سے قبل تشکیل دینا چاہتی تھی ۔ پارٹی کارکنوں کو ڈرانے کے لیے ان پر غیر قانونی مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔ بلوچستان کا مسئلہ ایک سیاسی مسئلہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں