ججز کی نجی زندگی میں مداخلت پر کارروائی ہونا چاہیے، تحقیقاتی کمیٹی بنائی جائے، بار ایسوسی ایشنز کا مطالبہ

اسلام آباد (انتخاب نیوز) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے خط میں لکھے گئے واقعات پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ بار قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتی ہے، سپریم کورٹ بار ججز کے خط میں مذکورہ واقعات پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کرتی ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عدلیہ اور ججز کی نجی زندگی میں مداخلت کی مذمت ہونی چاہیے، ججز کی نجی زندگی میں مداخلت پر کارروائی بھی ہونا چاہیے، سپریم کورٹ بار عدلیہ کی آزادی پر یقین رکھتی ہے۔ علاوہ ازیں پاکستان بارکونسل نے ججز کے الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک بیان میں پاکستان بار کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے3 سینئر ججز پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے الزامات کی تحقیقات لازمی ہیں، معزز ججز کے خدشات پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ پاکستان بارکونسل نے کہا ہے کہ عدلیہ کی آزادی پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا، خدشات دور کرنےکی مجاز اتھارٹی جوڈیشل کونسل نہیں، چیف جسٹس پاکستان ہیں، جوڈیشل کونسل اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خلاف شکایات کا فورم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں