تربت میں سول اسپتال ایم آر آئی شعبہ کا اسٹاف اپنا رویہ درست کرے، عوامی حلقوں کا مطالبہ

تربت (پ ر) سماجی شخصیت اور نیشنل پارٹی کے رہنماءمختار انور زامرانی نے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سول ہسپتال تربت میں جو ٹیچنگ ہسپتال کے نام سے مشہور ہے ایم آر آئی کرنے والے غریبوں کو شدید مشکلات اور دشواریوں کا سامنا ہے ، MRi کرنے والے اسٹاپ کا رویہ انتہائی متکبرانہ ہے۔ ناصر آباد ، بلیدہ ، اور بی ایریا سے آنے والے مریضوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کرتے ہیں ، غریب اور بیچارے کرایہ دیکر آتے ہیں اور کرایہ دیکر جاتے ہیں لیکن اس کے باوجود اسٹاپ فارغ ہوتے ہوئے ان کو پانچ دس گھنٹے اور حتیٰ کہ تین کے بعد اپوائنٹمنٹ دیتے ہیں جو باعث ازیت ہے ، اسٹاپ کو چاہیے ان کے ساتھ اچھے برتاو¿ کے ساتھ ساتھ ان کے ٹسیٹ کو بھی بروقت سر انجام دیا جائے اور یہ رویہ بھی قابل قبول نہیں ہے ، یہ سرکاری ملازم ہیں ایک۔طرف سرکار سے تنخواہیں لیتے ہیں اور پھر دوسری غریب لوگوں کو ناجائز پانچ ہزار کا فیس لیتے ہیں۔ ان کے ساتھ سول اسپتال کے تمام عملہ شریک ہے۔ہم وزیر اعلیٰ بلوچستان جناب میر سرفراز بگٹی جلد از جلد اس بارے میں متعلقہ اہلکاروں سے وضاحت طلب کرکے انکے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں سول ہسپتال میں ادویات کی عدم دستیابی،اور اسٹاف کی رویہ کو کم از کم درست کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں