ڈیرہ اللہ یار ، نادرا آفس میں من پسند افراد کو ٹوکن کا اجرائ، عملے کا غیر اخلاقی سلوک، عوام میں غم و غصہ

جعفرآباد ( نامہ نگار)ڈیرہ اللہ یار کے عوامی حلقوں نے غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیرہ اللہ یار کی نادرا آفس میں اندیر نگری چوپٹ راج قائم ہے نادرا کے آفیسر و عملہ کی ملی بھگت سے من پسند افراد کو ٹوکن جاری کرنے کا سلسلہ طویل عرصے سے جاری ہونے کی وجہ سے شہر سمیت دور دراز کے علاقوں سے آنے والے لوگ نادرا شناختی کارڈ و ب فارم کا ٹوکن حاصل کرنے کے لیے صبحِ 6 بجے سے رات گئے تک خواتین ومرد خوار ہور ہے ہیں معلومات کرنے یا بات کرنے پر نادرا آفس میں موجود آفسر و عملہ خواتین ومرد سے ان کا رویہ غیر اخلاقی ہونے کے ساتھ ان کو رلانا آفس کے چکر لگوانا ان کو ٹوکن فراہم نہ کرنا ایک افسوس ناک المیہ سے کم نہیں اس کے علاو¿ہ کافی لوگوں کی یہ بھی شکایت ہے کہ جن لوگوں کے خاندانوں میں دیگر لوگوں کے نام نادرا کے ریکارڈ میں نادرا جان بوجھ کر شامل کئے گئے ہیں ان ناموں کو اپنے خاندان سے خارج کرنے کی تحریری طور پر درخواست دینے کے باوجود بھی ان اضافی ناموں کو اپنے نادرا کے ریکارڈ میں خاندان سے خارج نہ کرنا بھی لوگوں سے ظلم وزیادتی کے مترادف ہے اس سلسلے میں ڈیرہ اللہ یار کے عوامی حلقوں نے نادرا کے حکام بالا سے مطالبہ کرتے ھوئے کہا کہ ڈیرہ اللہ یار کی نادرا آفس کے آفسر و عملہ کی جانب سے لوگوں سے ناجائز بداخلاقی کے رویہ اور من پسند افرادوں کو ٹوکن جاری کرنا اور نادرا کے ریکارڈ میں خاندانوں کے دیگر لوگوں کے نام خارج کرکہ ریکارڈ کو درست کرنے کا نوٹس لے کر خواتین ومردوں کو تذ لیل سے بچایا جائے بصورت دیگر عوامی حلقے نادرا آفس ڈیرہ اللہ یار کے خلاف احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں