ملیر کے قدیم قبرستان پر قبضے کیلئے بحریہ ٹاﺅن نے بلڈوزر چلا دیے، قبریں مسمار

ملیر (نامہ نگار) بحریہ ٹاﺅن کراچی کی قبضہ گیریت جاری، ملیر کے دیھ کاٹھور میں قدیمی قبرستان و چراگاہوں پر مشتمل 100 سے زائد ایکڑ اراضی پر بلڈوزر چلادیا، مقامی افراد میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، عدالتی حکم کے باوجود بحریہ ٹاﺅن کو مزید وسعت دی جارہی ہے، مکین۔ تفصیلات کے مطابق ملیر میں بحریہ ٹاﺅن کی جانب سے ملیر کی زمینوں پر قبضے کا سلسلہ جاری ہے۔ منگل کے روز بحریہ ٹاﺅن انتظامیہ نے بھاری مشینری کے ہمراہ ملیر کے دیھ کاٹھور میں گوٹھ لعل بخش کاچھیلو گوٹھ امیر بخش کاچھیلو گوٹھ جمع کاچھیلو کی قدیمی قبرستان، چراگاہوں پر مشتمل 100 سے زائد ایکڑ اراضی کو اپنی تحویل میں لینے کے لئے بلڈوزر چلادیا۔ مقامی افراد نے بحریہ ٹاﺅن کی بڑھتی ہوئی قبضہ گیریت پر تشویش کا اظہار کرتے ہویے کہا یہ زمین پہلے ریوینیو ڈپارٹمنٹ سندھ نے بحریا ٹاﺅن سے باہر قرار دی تھی۔ اس میں بارانی کھیت، پانی کی گذرگاہیں، چراگاہ و قدیمی قبرستان ہیں۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاﺅن کو 16ہزار ایکڑ تک محدود کرنے کے احکامات جاری کئے تھے لیکن اس کے باوجود بحریہ ٹاﺅن کو وسعت دینے کا عمل جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں