صوبے میں سڑکوں کی تعمیر و توسیع نہ ہونے پر بلوچستان ہائیکورٹ کی برہمی، متعلقہ حکام کو طلب کرلیا

حب (نمائندہ انتخاب) بلوچستان ہائی کورٹ حب کے مسائل پر مقدمات کی تفصیلی سماعت، الہی بخش مینگل ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کردہ آئینی پٹیشنزپر سماعت ہائی کورٹ بلوچستان میں روبرو جسٹس عبداللہ بلوچ اور جسٹس روزی خان بڑیچ پرنسپل سیٹ کوئٹہ میں ہوئی عوامی و شہری مسائل اجاگرکرنے پر عدالت نے روزنامہ انتخاب کو سراہا دوران سماعت پلاننگ کمیشن آف پاکستان کے انفرااسٹرکچر ممبر کرنل وقاص، وفاقی فنانس ڈویڑن کے جوائنٹ سیکرٹری، وفاقی اکنامک افیئرز کے جوائنٹ سیکرٹری، وفاقی پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن کے جوائنٹ سیکرٹری، جنرل منیجر نیشنل ہائی وے ساوتھ زون بلوچستان، ایکسن بی اینڈ آر حب، چیف آفیسر حب، ڈی ایس پی ٹریفک حب و دیگر متعلقہ افسران پیش ہوئے، پروگریسو رپورٹس پیش کی، جبکہ وفاقی سیکرٹریز کی جانب سے ایڈشنل ڈپٹی اٹارنی جنرل آف پاکستان نصیر احمد بنگلزئی پیش ہوئے دوران سماعت حب پل کی تعمیر پر نیشنل ہائی وے نے عدالت سے 30جون کی مہلت طلب کی اور کہا کہ بھاری مشینری لاہور سے منگوائی گئی ہیں۔ اس موقع پر پٹیشنر نے عدالت کو بتایا کہ پل کی تاخیری تعمیر سے بلوچستان بھر کی عوام متاثر ہے، کئی گھنٹوں تک روڈ بلاک رہنے کی وجہ سے عوام تکلیف میں رہتے ہیں، جس پر عدالت نے محکمہ کی کارکردگی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے جی ایم این ایچ اے مرکز کو طلب کیا۔ خضدار کچلاک ڈبل روڈ تعمیراتی تاخیر اور کراچی خضدار ڈبل روڈ کے چھے ارب روپے کے مختص ہونے کے باوجود کام کا آغاز نہ کرنے پر نیشنل ہائی وے کے جنرل منیجر مرکز اور ساﺅتھ زون بلوچستان کو شوکاز نوٹس جاری، جی ایم ویسٹ مکران زون گوادر، اور زوب زون طلب، سی پیک روڈ سوراب ٹو پنجگور روڈ تکمیل سے قبل ٹوٹ پھوٹ کا شکار، پورے صوبے میں ایک بھی ڈبل روڈ نہ ھے، مگر کراچی کوئٹہ روڈ کی تعمیر پر تاخیری حربے برداشت نہیں کی جائے گی، عدالت، جی ایم این ایچ اے نے عدالت کو بتایا کہ حب گیٹرون موڑ ایف سی چیک پوسٹ، کوسٹ گارڈ ناکہ کھارڑی، کسٹمز کھر کھیڑہ سے سپیڈ بریکرز کو ختم کیا گیا ھے جس پر پٹیشنر نے نشاندہی کرائی کہ وندر، اوتھل، بیلہ، وڈھ، خصدار، قلات، مستونگ، لک پاس، کچلاک شہر میں اب بھی اسپیڈ بریکرز موجود ھیں جس پر عدالت نے کراچی ٹو چمن تمام اسپیڈ بریکرز کو فوری ختم کرنے کا حکم دیا ۔حب شہر کی ٹریفک امن و امان کی ناگفتہ بہ حالت پر ڈی سی حب، ایس پی حب کی ناقص کارکردگی پر عدالت میں ذاتی حیثیت میں طلبی کے نوٹسز جاری، پٹیشنر نے عدالت کو بتایا کہ حب کے ٹریفک نظام سے متعلق کوارڈینیشن میٹنگ پر عمل درآمد نہ ھونے کی وجہ ڈی سی، کوارڈینیٹر اے ڈی سی اور ایس حب کی غفلت ھے پولیس اھلکاران و دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے محض ڈیزل سپلائی ، ٹرالرز سے بھتہ خوری میں مصروف ھیں، کراچی سے ھیوی ٹریفک حب میں ڈیزل کی وجہ سے آتی ھے جن کی سہولت کاری حب پولیس خود کررھی ھے جس پر ایس پی پولیس حب اور ڈپٹی کمشنر ضلع حب سے جواب طلبی کی گئی ھے ، حب مشرقی بائی پاس پل سے متعلق ایس ایچ او حب سٹی اور ایکسن سی اینڈ ڈبلیو کی طلبی، تعمیر سے قبل مشرقی بائی پاس پل ٹوٹ پھوٹ کا شکار ھے اور روڈ کو زکزک شکل میں تعمیر مقامی بلڈر کی سہولت کاری کی وجہ سے کی گئی ھے جو حادثات اور عوامی مشکلات میں اضافے کی سبب بن سکتی ھے، جس پر ایکسن سی اینڈ ڈبلیو کو بمع رپورٹ پیش ھو نے کا حکم، جبکہ پل کے سرئیے چوری کی برآمدہ اطلاعات پر ایس ایچ او حب سٹی کو رپورٹ پیش کرنے کی ھدایت، اور ساکران روڈ کے مزید 137.5 ملین روپے جاری کرنے کے احکامات جاری ھوئے، حب شہر میں دس ون وے روڈز کی تعمیر اور سنائپرز کی عدم تنصیب کی چیف آفیسر حب سے بازپرس کرنے پر اس نے عدالت کو بتایا کہ ایس پی حب نے ایسے سڑکوں کی نشاندہی نہ کی ھے کہ جہاں پر ون وے اسنائپرز نصب کریں، جبکہ شہر کی صفائی ستھرائی پر عدالت کا عدم اطمینان، شہر بھر میں صرف ایک اسپورٹس گراونڈ ھے جو کہ عدم صفائی کا شکار ھے تو عوام کو صحت بخش ماحول کس طرح میسر کرو گے عدالت کے استفسار پر چیف آفیسر نے جام غلام قادر اسٹیڈیم کی چاروں اطراف صفائی کا موقع مانگا، مقدمات کی سماعت 30 اپریل تک ملتوی کردی گئی مزید براں دوران سماعت بلوچستان ہائی کورٹ نے روزنامہ انتخاب کو حب کے شہری مسائل کو اجاگر کرنے پر سراہا اور تعریف کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں