سرکاری سطح پر گندم کی عدم خریداری، معاملہ حل نہ ہونے پر کاشت بند کر دی جائیگی، نیشنل پارٹی

جعفرآباد(نامہ نگار)سرکاری سطح پرگندم کی خریداری نہ ہو سکی جس کے خلاف نیشنل پارٹی سراپااحتجاج بن گئی ، پاسکو حکام کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرکے ریلی نکالی گئی اورسخت نعریبازی کی گئی ، تفصیلات کے مطابق جعفرآبادمیںسرکاری سطح پرگندم کی خریداری نہ کرنے پر پاسکو حکام کے خلاف نیشنل پارٹی کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرہ کیاگیا مظاہرین نے میرعبدالرسول بلوچ کی قیادت میں پارٹی کے ضلعی دفترسے پریس کلب جعفرآبادتک ریلی نکالی اور پاسکوجعفرآبادکے خلاف سخت نعرے بازی کی گئی، اِس موقع پرخطاب کرتے ہوئے میرعبدالرسول بلوچ ، راوت خان بلوچ ، احسان کھوسہ ، عبدالحکیم بلوچ ، محمدنوازکھوسہ ودیگرمظاہرین نے الزام عائدکیاہے کہ پاسکو والے کاشتکاروں اور زمینداروں کے بجائے گندم کی خریداری تاجروں اور بیوپاریوں سے کررہے ہیں ، سرکاری باردانے تاجروں کے پاس رشوت کے عیوض میں فروخت کیے جارہے ہیں ، پاسکوجعفرآبادکے زونل ہیڈنے کرپشن کابازارگرم کررکھاہے جس سے کاشتکاروں کا حق تلفی ہورہاہے کھاد اور دیگر ذرعی اجناس تومہنگے کردیئے گئے لیکن حکومت کاشتکاروں سے گندم خریدنے کے لیئے تیارنہیں ہے جس سے کاشتکاروں کااستحصال کیاجارہاہے ۔ مظاہرین نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کیاہے کہ کرپشن اور رشوت خوری بندکرکے پاسکوحکام کوگندم کی خریداری پرپابندکیاجائے اور سرکاری سطح پر کاشتکاروں سے گندم خیری جائے یہاں پرپاسکوحکام نے اپناٹارگٹ بیوپاریوں اورتاجروں سے گندم خریدکرپوراکیاہے ۔ حکومت تحقیقات کرے بصورت دیگرنصیرآبادڈویڑن میں احتجاجاََ گندم کی کاشت بندکردی جائے گی جس کے ذمہ دار کسان ک±ش پالیسی رکھنے والے حکمران ہونگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں