پسنی میں ٹرالروں اور وائر نیٹ کشتیوں کی یلغار، فش کمپنی مالکان کو نقصان، تالے لگنے لگے

پسنی (نامہ نگار) وائرنیٹ اور گجہ نیٹ کے بے دریغ استعمال کے ثمرات سامنے آنا شروع ہو گئے ، لاکھوں ماہی گیروں کی بے روزگاری کے ساتھ متعدد فش کمپنیوں کو تالہ لگنے لگا ، فیکٹریوں میں کام کرنے والے سینکڑوں مزدور بے روزگار ہونے لگے۔ تفصیلات کے مطابق مکران کے ساحلی علاقے جہاں سندھ سے آنیوالے گجہ ٹرالروں اور وائرنیٹ کشتیوں کی یلغار ہے، سمندری حیات کی بے دریغ نسل کشی سے سمندری پیدوار میں کمی کے باعث فش کمپنی مالکان کو کروڑوں روپے نقصان کا سامنا ہے، کاروبار میں مندی سے فش کمپنیوں پر تالے لگنا شروع ہو گئے اور ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی میں بھی انھیں پریشانی کا سامنا ہے ، کاروبار میں مندی کی بڑی وجہ ساحلی علاقوں میں گجہ جالوں اور وائرنیٹ کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے جن کے تدارک کرنے کے لیے محکمہ فشریز اور دیگر تدارک کرنے والے ادارے ناکام ہیں ، واضح رہے کہ پسنی جیٹی کی زبوں حالی سے علاقے کی معیشت پہلے سے بیٹھ گئی ہے اور روزگار کے ذرائع ناپید ہیں دوسری طرف فش کمپنیوں کے بند ہونے سے بے روزگاری کی شرح میں مزید اضافہ ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں