پنجگور، تین برس بعد بھی سیلاب متاثرین امداد کے منتظر، کھلے آسمان تلے زندگی بسر کرنے پر مجبور

پنجگور(یو این اے )پنجگورتین سال گزرنے کے باوجود پنجگور کے سینکڑوں سیلاب متاثرین اور زمیندار تاحال حکومتی امداد سے منتظر پنجگور میں بڑی تبائی کے باوجو تاحال متاثرین امداد اور بحالی کے کاموں سے محروم گرمیوں کی آمد پر سیلاب متاثرین اور کھلے آسمان تلے زندگی بسر کرنے والوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے تفصیلات کے مطابق 3 جولائی 2022 سے18اگست2022 اور سپریم 3024 کے طویل ظوفانی بارشوں سے علاقے میں 16 افراد جاں بحق ہزاروں افراد متاثر جبکہ سینکڑوں افراد کے مکانات اور دیواریں سمیت کھڑی فصلوں ، زرعی بندات ، کھجور کی فصل کو شدید متاثر کرکے تباہ کیے تھے علاقے کے زمینداروں کو اربوں روپے کے نقصانات ہوئے تھے ساتھ انگور پیاز کپاس سمیت دیگر فضلات کو بھی نقصان پہنچا تھا زمینداروں کے بندات پانی میں بہہ گئے تھے بور اورسولرز سسٹم تباہ ہوگئے تھے گزشتہ سال کی تباہ کن بارش سے حکومت نے علاقے کو آفت زدہ قرار دیا تھا مگر نہ بجلی کے بقایاجات معاف کئے گئے اور نہ زمینداروں کے زرعی قرضے معاف ہوئے تھےصرف کاغذات کی حد تک علاقے کو آفت زدہ قرار دیا گیا تھا لیکن تاحال آفت زدہ علاہ ہونے کے باوجود افت زدہ علاہ قرار دینے کے باوجو صر سرکاری کاغذوں تک محدود رہا 2023 اور2024 کی بارشوں نے سیلاب متاثرین اور زمینداروں کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا حسب سابقہ حکومت نے چند خیمے اور راشن کے بیگ تقسیم کردئیے وہ صرف چند باثر سیاسی لوگوں تک محدود رہا راشن اور خیمے بھی اصل متاثرین تک نہیں پہنچ سکے سیلاب سے متاثرہ افراد کو نہ مالی امداد فراہم کیاگیا اور نہ ہی ان کے گھر اور چاریواری تعمیر کئے گئے لوگ تاحال بے یارو مددگار ہیں اور گرمیوں کی آمد سے بے گھر افراد کی پریشانی کو مزید اضافہ کردیا ہےہ دوسری جانب اب واپڈا نے بجلی کے بقایاجات کی مہم شروع کر دی ہے علاقے کے لوگوں کے مشکلات کو مدنظر رکھ کر بقایاجات معاف کرکے لوگوں سے رننگ بلز وصول کئے جائیں اور جن لوگوں کے گھر آور چاریواری گر گئے تھے وہ تعمیر کرکے دیئے جائیں کیونکہ گرمیوں کا موسم شروع ہوگیا ہے لوگ سخت مشکلات کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں