مویشی منڈی کی بندش سے بیوپاریوں یا مالداروں کا نقصان ہورہا ہے،جمال شاہ کاکڑ

کوئٹہ:پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی جنرل سیکرٹری و سابق اسپیکر جمال شاہ کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان کی سب سے بڑی مویشی منڈی کی ایک ہفتے سے بندش سے نہ صرف بیوپاریوں یا مالداروں کا نقصان ہورہا ہے خریداروں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے صوبائی حکومت اور میٹروپولیٹن کارپوریشن شرپسند عناصر کے خلاف کاروائی ضرور کرے لیکن چند لوگوں کے عمل کی سزا ہزاروں لوگوں کو نہ دی جائے، یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی، جمال شاہ کاکڑ نے کہا کہ عید قرباں سے قبل مویشی منڈی کی ایک ہفتے سے بندش تشویشناک ہے اگر چہ کہ املاک اور امن عامہ کو نقصان پہنچانے والوں سے کسی بھی صورت رعایت نہیں برتنی چاہیے لیکن اس بات کا بھی خیال رکھا جائے کہ مویشی منڈی سے ہزاروں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے کورونا وائرس کی صورتحال کی وجہ سے گزشتہ چھ ماہ سے مالداروں کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوا ہے بلوچستان میں غلہ بانی کے شعبے سے بڑی تعداد کا روزگارہ وابستہ ہے لہذا عید کے سیزن میں وہ پورے سال کی جانے والی محنت کا پھل لیتے ہیں ایسی صورتحال میں سب سے بڑی مویشی منڈی کی بندش سے ہزاروں خاندانوں بے روزگارہو گئے ہیں انہوں نے کہا کہ بیوپاریوں کے پاس مویشیاں کھڑی کرنے کے لئے جگہ بھی کم پڑھ گئی ہے لہذا صوبائی حکومت اور میڑوپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ ہنگامہ آرائی اور نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کاروائی ضرور کریں لیکن ہزاروں لوگوں کا احساس کرتے ہوئے منڈی کو ایس او پیز کے ساتھ کھولنے کی اجازت دیں تا کہ مالداروں، بیوپاریوں اور عوام کی مشکلات کا ازالہ کیا جاسکے

اپنا تبصرہ بھیجیں