اسلام آباد کو شرپسندوں سے محفوظ رکھنے کیلئے ردالفساد فورس بنانے کا فیصلہ
اسلام آباد(آئی این پی)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف سیاسی جماعت نہیں فتنہ ہے، تخریب کاری کا ایک جتھا اور گروہ ہے، ان جتھوں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں، کے پی سے آئے جتھے نے اسلام آباد میں وہ تماشا لگایا جسے بیان نہیں کرسکتا۔یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں امن و عامہ کے حوالے سے منعقدہ اعلی سطح اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، افواج پاکستان کے دیگر سربراہان، وفاقی وزرا و دیگر موجود تھے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسلام آباد کو شرپسندوں سے محفوظ رکھنے کے لیے رد الفساد فورس بنائی جائے گی، شرپسندوں کی نشاندہی کے لئے اسلام آباد میں فرانزک لیب قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔اجلاس میں سوشل میڈیا پر منفی پراپیگنڈہ پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا، 24 نومبر کے بعد ہونے والی صورتحال کے ابعث شرپسند عناصر کےخلاف بھرپور قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت تمام شرپسندوں کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں گے، اجلاس میں شرکا کو سکیورٹی کی مجموعی صورتحال کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کے حوالے سے کوئی تجویز زیرغور نہیں آئی۔وزیراعظم نے کہا کہ یہاں حالات خراب کرنے کے لیے خیبرپختون خوا سے ایک جھتہ ہر طرح سے لیس ہوکر آیا تھا، احتجاج کے دوران جتھے نے ہر طرح سے توڑ پھوڑ کی جس سے معیشت کو نقصان پہنچا،وہ تماشا لگایا جسے میں الفاظوں میں بیان نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ کے پی سے آئے مظاہرین نے گولیاں چلائیںِ، تین رینجرز اہلکاروں اور ایک پولیس اہلکار کو شہید کیا، جتھے نے ایس سی او کانفرنس کے دوران بھی چڑھائی کی اور بیلا روس کے صدر کی آمد پر بھی چڑھائی کی اور اسے قبل بھی کی، یہ تیسری بار اسلام آباد پر لشکر کشی کی گئی، احتجاج اور دھرنے کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو یومیہ 190 روپے کا نقصان پہنچا۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف یعنی تخریب انصاف کی کے پی میں حکومت ہے مگر اس کی پارا چنار میں کوئی توجہ نہیں ہے جہاں سو سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، وہاں خونریزی بند کرانے کے بجائے ان کی توجہ اسلام پر چڑھائی کرنے اور وہاں خون بہانے پر ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ایسی مذموم سوچ میں نے کسی اور سیاسی جماعت میں نہیں دیکھی، اسلام آباد میں چڑھائی کرنی ہے چاہے پاراچنار میں خون کی ندیاں بہہ رہی ہوں۔انہوں نے کہا کہ اکتوبرمیں چینی وزیراعظم کے دورے کے دوران بھی احتجاج کیا گیا، اس سے بڑی پاکستان کے ساتھ دشمنی اورکیا ہوسکتی ہے؟ ان کو کوئی احساس نہیں کہ دوست ممالک یہاں پرسرمایہ کاری کرنا چاہتےہیں، ان کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ پاکستان کو تباہ کیا جائے۔شہباز شریف نے حکم دیا کہ یہ سیاسی جماعت نہیں فتنہ ہے، تخریب کاری کا ایک جتھا اور گروہ ہے، ان جتھوں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں۔ان کا کہنا تھاکہ معیشت میں استحکام آرہا ہے، فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیا پاکستان کو اس فتنے کے حوالے کرنا ہے؟ کیا پاکستان کو اس تخریب کار پارٹی کے حوالے کرنا ہے؟ پاراچنار کی طرف خیبرپختونخوا حکومت کی کوئی توجہ نہیں، ان کوپاکستان کوتباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور ہمیں چاہیے ایسے ہاتھ توڑ دیں۔