پاکستان کے 20 میں سے 17 پسماندہ اضلاع بلوچستان میں، 64 لاکھ لوگ بنیادی سہولیات سے محروم، رپورٹ

کوئٹہ (ویب ڈیسک) پاکستان کے پسماندہ ترین اضلاع کی تازہ درجہ بندی کے مطابق ملک کے 20 سب سے پسماندہ اضلاع میں سے 17 بلوچستان میں واقع ہیں۔ سرکاری و سماجی ترقیاتی رپورٹس بتاتی ہیں کہ ان اضلاع کے تقریباً 64 لاکھ باشندے آج بھی صحت، تعلیم اور بہتر معاشی مواقع جیسے بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق، پنجاب کا کوئی بھی ضلع اس فہرست میں شامل نہیں جبکہ خیبر پختونخوا کے 2 اور سندھ کا صرف 1 ضلع انتہائی پسماندہ علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ صورتحال بلوچستان میں دہائیوں سے جاری ترقیاتی عدم توازن، کمزور انفراسٹرکچر، سرکاری عدم توجہی اور بڑھتی ہوئی سماجی و معاشی محرومیوں کی واضح عکاسی کرتی ہے۔ ترقیاتی ماہرین اور سول سوسائٹی تنظیمیں مسلسل اس بات پر زور دے رہی ہیں کہ بلوچستان کے لیے ہنگامی بنیادوں پر صحت، تعلیم، روزگار، مواصلات اور پانی جیسی ضروری سہولیات کی فراہمی کے لیے خصوصی پیکجز اور طویل المدتی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ رپورٹ کے مطابق، بلوچستان کے کئی اضلاع میں اسکولوں اور اسپتالوں کی کمی، خراب سڑکیں، کمزور گورننس اور معاشی مواقع کی شدید قلت صوبے کی مجموعی ترقی میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والے برسوں میں محرومیوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں