جمال رئیسانی کو لکھا گیا خط، ایچ ای سی وضاحت کرے 190 اسکالرز میں سے بلوچ اور بلوچستان سے کتنے تھے، متاثرہ امیدوار
کوئٹہ (پ ر) آغاز حقوق بلوچستان پیکج کے متاثرہ اسکالرز نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کچھ روز قبل ایچ ای سی نے وفاقی وزیر نوابزادہ جمال رئیسانی کو ایک خط لکھا جس میں انہوں نے اس پیکج کے تحت اعدادو شمار شیئر کیے تھے۔ ہم اس پر یہ رائے رکھتے ہیں کہ یہ نوابزادہ جمال رئیسانی سمیت عام عوام کے آنکھوں میں دھول جھونکنے کے برابر ہے۔ ایچ ای سی نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ وہ 190 اسکالرز کو اسکالر شپس دے چکا ہے جو کہ اس کی اپنی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے کیونکہ صدر آصف زرداری نے 600 اسکالر شپس مختص کی تھیں جو گزشتہ 16 سال میں بھی پورے نہیں ہوسکے۔ اس کے علاوہ ہم میڈیا اور سوشل میڈیا کے توسط سے بارہا ایچ ای سی سے یہ مطالبہ کرچکے ہیں کہ بھیجے گئے امیدواروں کے لوکل اور ڈومیسائل شیئر کیے جائیں، ہمیں یہ خدشہ ہے کہ ان میں سے بلوچستان کے اصل رہائشی آٹے میں نمک کے برابر ہیں جبکہ دیگر صوبوں سے امیدواروں کو اقربا پروری کی بنا پر بھیجا گیا ہے۔ وفاقی وزیر سے ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایچ ای سی سے ان 190 امیدواروں کے لوکل اور ڈومیسائل منگوائیں۔ واضح ہے کہ کچھ روز قبل جمال رئیسانی کے خدشات کے جواب میں ایچ ای سی نے ان کو ایک وضاحتی خط لکھا تھا جس میں ایچ ای سی کا یہ دعویٰ تھا کہ وہ 190 اسکالرز ملکی اور بین الاقوامی جامعات میں بھیج چکا ہے جبکہ متاثرہ امیدواروں کا یہ دعویٰ ہے کہ ان میں سے بلوچ اور بلوچستان کے اسکالرز نہ ہونے کے برابر ہیں۔



