بلوچستان کے مسائل کو نظر انداز کرکے صرف وسائل پر نظر رکھی گئی ہے،نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنمائوں اور صحافیوں نے کہا ہے کہ میڈیا بدترین سنسر شپ کے دور سے گزر رہا ہے بلوچستان کی آواز ملک بھر تک نہیں پہنچ پاتی جسکی وجہ سے دیگر صوبوں کے لوگ یہاں کے حالات سے ناواقف ہیں سنسر شپ ، آزادی اظہار اور جمہوریت کی بقاء کے لئے سیاسی جماعتوں اور میڈیا کو ایک پیج پر آنا ہوگا ۔ یہ بات بلوچستان نیشنل پارٹی کے سنیئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ، مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی ، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر شہزادہ ذوالفقار نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پی ایف یو جے کی فیڈرل ایگزیکٹو کونسل کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ اس موقع پر پرنس موسیٰ جان بلوچ، پی ایف یو جے جنرل سیکرٹری ناصر زیدی ، بی این پی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر شاہوانی ،ارکان اسمبلی ثنا ء بلوچ، احمد نواز بلوچ، اختر حسین لانگو، شکیلہ نوید دہوار، زینت شاہوانی ، مرکزی رہنماء ساجد ترین ایڈوکیٹ، اسماعیل گجر، موسیٰ بلوچ، عبدالرئوف مینگل ،غلام بنی مری سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔مقررین نے کہا کہ دنیا بھر میں ان ممالک نے ترقی کی جہاں میڈیا آزاد اور جمہوریت پنپ رہی ہے ترقی یافتہ ممالک نے آزادی اظہار رائے پر قانون سازی کی لیکن ہمارے ملک میں ایسانہیں کیا گیا انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلسل ففتھ جنریشن وار کا شکار ہے بلوچستان کے مسائل کو نظر انداز کرکے صرف وسائل پر نظر رکھی گئی ہے بی این پی نے پہلے بھی میڈیا کی آزادی کی جنگ لڑی اور آئندہ بھی لڑتی رہے گی ، انہوں نے کہا کہ صحافی آئیں اور بلوچستان کے اصل حالات اور مسائل دیکھیں بدقستمی سے میڈیا صرف اشتہارات تک محدود تک ہوچکا ہے بلوچستان میں عرصہ دراز سے اظہار رائے اور سیاست کے حق پر پابندیاں عائد ہیں میڈیا کسی بھی معاشرے کا آئینہ ہے بلوچستان میڈیا پر نظر نہ آنے کی وجہ سے یہ آئینہ کوئی نہیں دیکھ سکتا اور بدقسمتی سے سب اچھا ہے گردان الاپنے والوں کو ہی میڈیا پر لایا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ میڈیا پر قدغن لگا کر اصل حالات کو سامنے نہیں لایا جاتا عمران خان کی حکومت نے میڈیااور سیاسی جماعتوں کے خلاف بد ترین قانون سازی کی ہے جب تک میڈیا اور سیاسی جماعتیں یکجا ہو کر جدوجہد نہیں کرتیں حالات بہتر نہیں ہوسکتے انہوں نے کہا کہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کا پہلی بار صدر بلوچستان سے صدر منتخب ہوا ہے آج میڈیا میں بد ترین سنسر شپ ہے ، صحافیوں کو بے روزگار ، ریجنل اخبارات کا کوٹہ ختم کردیا گیا ہے جسکی وجہ سے صحافت مشکل ترین دور سے گزر رہی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں