کرونا پھیلے گامگر اسے شکست دیں گے؛وزیر اعظم

وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر عوام کو خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس پھیلے گالیکن اسے شکست دیں گے۔انہوں نے اس موقع پر کرونا کا مقابلہ کرنے کے لئے خصوصی رضاکار (ٹائیگر)فورس بنانے کا اعلان کیاہے ٹائیگر فورس کی رجسٹریشن 31مارچ سے شروع ہوگی اس فورس کے رضاکاروں کو ملک بھرمیں بھیجا جائے گااگر کسی علاقے میں اچانک کیسز سامنے آتے ہیں تو لوگوں کے گھروں میں ان کے ذریعے کھانا پہنچایا جائے گا۔وزیر اعظم نے جمعہ سے گڈز ٹرانسپورٹ پر لگائی گئی پابندی ختم کردی مال بردار گاڑی کو نہیں روکا جائے گاتاکہ ملک میں غذائی اشیاء کی قلت نہ ہو اور اس دوران لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی میں گرفتارشدگان کی فوری رہائی کا حکم دیا۔انہوں نے کہا اللہ کا خاص کرم ہے پاکستان میں کرونا وائرس ابھی اس طرح نہیں پھیلا جیسے دیگر ممالک میں پھیلا ہے اٹلی میں روزانہ 600سے 700افراد مر رہے ہیں ہماری صرف 9(29مارچ تک 14)۔ اموات ہوئی ہیں عوام کو گھبرانے کی ضرورت نہیں،روزانہ کی بنیادوں پر اقدامات کئے جارہے ہیں لیکن اس کے یہ معنے نہیں لئے جا سکتے کہ یہی صورت حال برقرار رہے گی یہ بھی ہوسکتا ہے کہ دو ہفتے بعد کیسز ایک دم سامنے آجائیں ہر قسم کی صورت حال کے لئے تیارر ہنا چاہیئے۔ہمیں تیاری انتہائی برے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کرنی چاہیے۔خیال رکھنا ہوگا گھبراہٹ میں کئے گئے فیصلے کورونا سے زیادہ خطرناک ہو سکتے ہیں۔ملک میں کسی شے کی قلت نہیں،اس لئے گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے امریکا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں 2000ارب ڈالر کی کورونا ریلیف دی گئی ہے پھر بھی وفاق کچھ کر رہا ہے اور کچھ ریاستیں کر رہی ہیں کیونکہ موجودہ صورت حال اتنی آسان نہیں کورونا کی وبا سب کے لئے نئی ہے۔انہوں نے وضاحت کی ہماری کل ٹیکس آمدنی 45ارب ڈالر ہے،پھر بھی ضرورت کے تناسب سے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔یہ تأثر درست نہیں کہ حکومت کی سمجھ میں نہیں آرہا کہ اسے کرنا کیا ہے۔صوبوں پر دباؤ بڑھااور انہوں نے اس کے مطابق اقدامات کئے ہیں۔ہم نے پی ایس ایل سمیت کھیلوں کے تمام مقابلے ختم کر دیئے مجھے خدشہ تھا کہ اگر ہم لاک ڈاؤن کے بارے میں ایک دم پانچویں گیئر میں چلے گئے تو غریب طبقے اور دیہاڑی دار مزدور کے لئے مشکلات پیدا ہوں گی اس لئے جب تک کوئی اسٹرکچر نہیں بنتا ہمیں آہستہ آہستہ اقدامات اٹھانے چاہئیں۔غریب طبقے (چھابڑی لگانے والوں اور کورونا کی وجہ سے بیروزگار ہونے والوں کی احساس پروگرام کے ذریعے مدد کی جائے گی دوسری طرف کوروناکی وجہ سے ہماری تجارت متأثر ہو رہی ہے،ہمیں ڈر ہے کہ اس کی وجہ سے ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہونگے اور روپے پر دباؤبڑھے ھگااس لئے میں اس کی تیاری بھی کر رہاہوں اسٹیٹ بینک میں اکاؤنٹ کھولوں گااور اپنے اوورسیز پاکستانیوں سے درخواست کروں گا وہ اس اکاؤنٹ میں پیسے جمع کروائیں تاکہ روپے پر دباؤ ختم ہو۔چین نے جب لاک ڈاؤن کیا تو لوگوں کو گھروں تک کھانا پہنچایا ہمارے پاس ایسا مضبوط اسٹرکچر نہیں تھاماضی میں لوگوں نے زلزلے اور سیلاب جیسی آفتوں کے موقع پر بڑھ چڑھ کر مدد کی مگر بہت سے علاقوں میں وافر مقدار میں سامان پہنچا اور بہت سے علاقے ایسے بھی تھے جہاں کچھ بھی نہیں پہنچا۔ہماری کوشش ہے کہ اس مرتبہ کوئی علاقہ مشکل کے وقت امدادی سامان سے محروم نہ رہے۔ملک کے حصے میں امدادی سامان پہنچے۔تاہم حکومت نے اگر اس سوچ بچار میں زیادہ وقت لگایا اور خدانخواستہ زیادہ کیسز سامنے آنے کی رفتار بے قابو ہو گئی تو پاکستان میں بھی لاشوں اور ضرورت مند خاندانوں کی تعدا د اچانک بڑھ سکتی ہے۔ اللہ کا کرم فاش غلطیوں کے وقت اٹھ جاتا ہے۔غزوہئ احد کے موقع پر درے پر متعین دستہ اپنے سپہ سالار محمد ﷺ کے حکم کی نافرمانی کرتے ہوئے نیچے اتر آیامسلم سپاہ کو اس غلطی کی بھاری قیمت چکانا پڑی70نامور صحابہ نے شہادت پائی جبکہ غزوہئ بدر میں مسلم شہداء کی تعداد 14تھی۔آج ہمارا دشمن انسانی آنکھ سے نظر نہ آنے والا کورونا وائرس ہے جو صحت مندانسانی جسم میں خاموشی سے داخل ہو کر بعض اوقات دیر تک متعلقہ شکار کو بھی علم نہیں ہونے دیتا کہ وہ خودکورونا وائرس منتقل کرنے والا خطرناک کارندہ بن چکاہے۔مردان کی مثال یاد رہے۔ایک شخص کی بیوقوفانہ غلطی نے کہرام مچا دیا ہے،کابینہ کے بعض ارکان بھی وبا کا شکار ہوئے حالانکہ وہ شخص عمرہ کرکے سیدھا پاکستان آیا تھا۔گیا وقت ہاتھ نہیں آسکتا اس کا ماتم سود مند نہیں جو کیا جا سکتا ہے اس میں کوئی کوتاہی نہ کی جائے۔ایک ایک لمحہ قیمتی ہے ایک 70 سالہ مریض نے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی موجودگی میں اس لئے تڑپ تڑپ کر جان دی کہ ڈاکٹر ضروری ساز و سامان کے بغیر اس کی مدد نہیں کر سکتے تھے۔ایسے مناظر دیگر مقامات پر نہ پیش آئیں تو بہتر ہوگا۔اس فضول بحث میں وقت ضائع نہ کیا جائے کہ غلطی ماضی کی حکومتوں نے کی تھی یا موجودہ حکومت کی ہے۔تمام سیاست دان بڑھ چڑھ کر کام کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں