اسلام آباد ہائی کورٹ نے بے گناہ وکلا کو ہراساں کرنے سے روک دیا

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے بے گناہ وکلا کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی کو کل تک جامع رپورٹ جمع کرانا کا حکم دے دیا جبکہ انسداد دہشت گردی عدالت نے چار گرفتار وکلاء کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔

دوران سماعت وکیل نذیر جواد نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے گزشتہ رات ان کے آفس پر چھاپہ مارا، وہ وکلا احتجاج میں شریک تھے نہ اس اقدام کی حمایت کی۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اصل مجرمان کے بجائے بے گناہ وکلا کے گھروں پر چھاپے کیوں مارے جا رہے ہیں ؟ اس معاملے پر انکوائری کریں اور پتہ کیا جائے، کس نے ایسا کیا اور کیوں کیا ؟ بتایا جائے کون لوگ پروفیشنل اور بے گناہ وکلا کو ہراساں کر رہے ہیں، مجھے ان کے خلاف کارروائی چاہیے، ملک میں رول آف لا نہیں ہوگا تو کچھ بھی نہیں ہوگا۔

دوسری جانب انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوائے گئے 4 وکلا کی ضمانت بھی مسترد کر دی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں