پرتشدد مظاہروں کے خلاف فوج استعمال کر سکتا ہوں، ٹرمپ

امریکی صدر نے ملک میں پولیس مخالف مظاہروں میں تشدد کے واقعات کی روک تھام کے لیے فوج کو حرکت میں لانے کا عندیہ دیا ہے۔ یہ مظاہرے ایک سیاہ فام شہری کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے جاری ہیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ اگر مظاہروں سے متاثرہ ریاستوں کے حکام سے صورت حال پر قابو نہیں پایا جاتا تو وہ فوج استعمال کرنے پر مجبور ہوں گے۔ امریکا میں ایک سیاہ فام شہری جارج فلوئیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف کئی شہروں میں پرتشدد مظاہرے جاری ہیں۔ اس سیاہ فام شہری کی ہلاکت امریکی ریاست مینیسوٹا کے مرکزی شہر مِنی ایپلس میں ہوئی تھی۔

پولیس کے مظالم کے خلاف جاری مظاہرے مختلف ریاستوں کے درجنوں بڑے شہروں مثلاً اٹلانٹا، لاس اینجلس اور دارالحکومت واشنگٹن میں جاری ہیں۔ بعض شہروں میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات کرفیو نافذ کر دیا۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے گولے چلائے۔ فیلیڈیلفیا میں مشتعل مظاہرین نے دھاوا بول کر کم از کم تیرہ پولیس اہلکاروں کو زخمی کر دیا۔

ریاست فلوریڈا کے دارالحکومت میں ایک چوک میں جمع افراد پر ایک شخص نے پک اپ ٹرک چڑھا دیا۔ اس واقعے میں چند افراد معمولی زخمی ہو گئے۔ بعد میں پولیس نے اس ٹرک ڈرائیور کو گرفتار کر لیا۔

ان پرتشدد واقعات پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ فوج حالات پر قابو پانے کے لیے تیار ہے۔ ٹویٹر پر امریکی صدر نے کہا کہ فوج مظاہرین کو گرفتار کرنے کے ساتھ اپنی بے پناہ قوت بھی استعمال کر سکتی ہے۔

امریکا میں ایک سیاہ فام شہری جارج فلوئیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف کئی شہروں میں پرتشدد مظاہرے جاری ہیں۔

ادھر پینٹاگون نے کہا ہے کہ مِنی ایپلس شہر میں مظاہروں کو قابو کرنے کے لیے فوج فراہم کی جا سکتی ہے۔ تاہم ریاست مینیسوٹا کے گورنر نے ابھی تک فوج تعینات کرنے کی کوئی درخواست نہیں کی۔ البتہ گورنر ٹم والز نے پہلی بار ریاستی نیشنل گارڈز کو طلب کیا ہے۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ افراتفری پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گورنر کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال کا تعلق جارج فلوئیڈ کے قتل سے دکھائی نہیں دیتا بلکہ یہ سول سوسائٹی پر حملے ہیں جو خوف پھیلا رہے ہیں۔

دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق اگر گورنر اضافی نفری کی کوئی درخواست دیں گے تو ممکن ہے کہ وفاق کے سکیورٹی دستے ملٹری پولیس پر مشتمل ہوں گے اور فوج براہ راست تعینات نہ کی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں