بلوچستان بجٹ اجلاس، محکمہ تعلیم کیلئے 8.463بلین روپے مختص ہوئے ہیں، ظہور بلیدی

آئین کے آرٹیکل 25-AاورSDG-4 کے تناظر میں موجودہ حکومت کے وڑن ”پڑھے گا بلوچستان بڑھے گا بلوچستان“ کے تحت پانچ سال سے سولہ سال تک کے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لئے مختلف منصوبوں پر عملدرآمد جاری ہے۔
٭ نئی مالی سال 2021-22کے لئے صوبے بھر میں 100 نئے مڈل اسکولز کے قیام کے لئے 1500 ملین روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔
٭ مالی سال 2020-21کے دوران 197مختلف منصوبوں کے لئے 3.542 بلین روپے جاری کرتے ہوئے صوبے کے دور ا?فتادہ علاقوں میں نئے اسکولوں کی تعمیر اور پہلے سے موجود اسکولوں میں نئے کلاس رومزکی تعمیر، اسکولوں کی اپ گریڈیشن، shelterlessاسکولوں کی تعمیراوران میں سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
٭ مالی سال 2021-22میں 198نئے اسکولوں کی تعمیر و اپ گریڈیشن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جبکہ 35گرلز ہائی اسکولز کو اپ گریڈ کرکے ہائیر سٹینڈرڈ کا درجہ دیا جارہا ہے۔ جہاں F.A/FSc تک کلاسز شروع کی جائیں گی جوکہ کالج کے طور پر کام کریں گے۔
٭ ہماری حکومت نے اب تک تین سال کے قلیل عرصے میں صرف ثانوی تعلیم کے شعبے میں 6592 مختلف آسامیوں کا اجرا کیا۔ بجٹ2021-22میں GPEٹیچرز کو مستقل کرنے کے لئے 1493نئی آسامیاں تخلیق کی جارہی ہیں۔اس کے علاوہ 2349شعبہ سیکنڈری ایجوکیشن کے لئے نئی آسامیوں کا اجراء کیا جارہا ہے۔
٭ مجموعی طور پر مالی سال 2021-22 میں شعبہ پرائمری وسیکنڈری تعلیم کی ترقیاتی مد میں 8.463بلین روپے اور غیر ترقیاتی مد میں 53.256بلین روپے مختص کئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں