طورخم،افغانستان سے مرحلہ وار ایک ہزار پاکستانیوں کو لانے کا فیصلہ

پشاور,ڈائریکٹر ہیلتھ مرجڈائریا ڈاکٹر نیاز کی سربراہی میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں طورخم سرحد پر افغانستان سے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لیا گیا، ڈاکٹر نیاز آفریدی نے لنڈی کوتل میں قائم قرنطینہ مراکز کا بھی دورہ کیا۔افغانستان سے مرحلہ وار ایک ہزار پاکستانیوں کو لایا جائیگا، آنے والے تمام افراد کو 14 دنوں کیلئے قرنطینہ میں رکھا جائے گا اورٹسٹ پازیٹو آنے پر آئسولیشن منتقل کئے جائیں گے،ان افراد کی آمد آج سوموار کو متوقع ہے۔ اجلاس میں محکمہ صحت کے ڈائریکٹر ہیلتھ قبائلی اضلاع ڈاکٹر نیاز آفریدی، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر نیک داد آفریدی تحصیل لنڈی کوتل کے اسسٹنٹ کمشنر عمران یوسفزئی، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر شمس الاسلام،تحصیلدار عصمت اللہ وزیر سرکل آفیسر پولیس سوالزر خان آفریدی کے علاوہ شہری دفاع اور سی اینڈ ڈبلیو کے عہدیداران نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں تمام محکموں کے عہدیداران نے افغانستان میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کیلئے لائحہ عمل طے کیا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ طورخم بارڈر پر پاکستانیوں کومرحلہ وارلایا جائے گا جس میں پہلی فرصت میں ایک ہزار افرادشامل ہوں گے، اسی طرح تمام آنے والے افراد کو 14 دنوں کیلئے قرنطینہ میں رکھا جائے گا ساتھ ہی تمام افراد کے ٹسٹ بھی کئے جائینگے جس میں پازیٹو ٹسٹ والے افراد کو قرنطینہ سے آئسولیشن وارڈ منتقل کیا جائے گا۔ اجلاس کے بعد ڈائریکٹر ہیلتھ قبائلی اضلاع ڈاکٹر نیاز آفریدی نے لنڈی کوتل میں قائم قرنطینہ سنٹر ز کا بھی دورہ کرکے تسلی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھاکہ افغانستان سے لانے والے مسافروں کیلئے ایک ٹھوس لائحہ عمل تیار کیا ہے جس میں تمام سٹیک ہولڈر زکو شامل کیا گیا ہے آنے والے تمام پاکستانی قرنطینہ میں ہی ہونگے اور کسی بھی شخص کو گھر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی ان کا کہنا تھاکہ ضلع خیبر میں کورونا کیسز ی تعداد 15 تک ہے جس میں تمام متاثرہ افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے جبکہ کئی افراد صحت یاب ہو کر گھر جا چکے ہیں اسکے علاوہ ضلع خیبر کی تینوں تحصیلوں کے ہسپتالوں میں آئسولیشن وارڈز بھی قائم کئے گئے ہیں جس میں تمام ممکنہ سہولیات موجود ہیں اور اسکو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ حکومت کی جانب سے جاری ہدایات پر عمل کریں تاکہ کوروناوائرس پرجلد قابو پایا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں