گوادر،آل پارٹیز کے زیر اہتمام بنیادی حقوق اور سہولتوں کی فراہمی کیلئے احتجاج تیسرے دن میں داخل

گوادر:آل پارٹیز کے زیر اہتمام گوادر کے بنیادی حقوق اور سہولتوں کی فراھمی کیلئے احتجاج تیسرے دن میں داخل۔میریں ڈرائیو پر احتجاجی کیمپ قائم۔جب تک بجلی،پانی اور شہری سہولتوں کی فراھمی کیلئے مؤثر اقدامات نہیں کئیے جاتے احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔مقررین کا احتجاجی دھرنا سے خطاب۔ گوادر پورٹ کی تعمیر کے بعد یہاں کے عوام کو ترقی اور خوشحالی کے سبز باغ دکھائے گئے،18 سال گزرنے کے باوجود آج شہر تمام بنیادی سہولتوں سے محروم ہے،مسائل کم ہونے کے بجائے بڑھے ہیں،گوادر کو ایک چھاؤنی میں تبدیل کرکے عالمی سازشوں کا مرکز بنانے کی مشق کی جارہی ہے، احتجاجی دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے صدر و آل پارٹیز گوادر سربراہ مولا بخش مجاہد،بی این پی کے ضلعی صدر کہدہ علی بلوچ،جماعت اسلامی کے ضلعی امیر مولانا لیاقت بلوچ،جمعیت علمائے اسلام کے رہنماء مولانا ابو معاویہ،پی پی پی کے رہنماء صادق خان ،نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گوادر کےعوام کو گوادرپورٹ کی ترقی کے نام پرسزا دی جارہی ہے، صدیوں سے آباد اس شہر کے باسی اس جدید دور اور سی پیک سٹی کے نام پر 65 بلین ڈالرز چین کے ساتھ معاھدہ اور سرمایہ کاری جس سے ملک کی گرتی معیشیت کو سہارا ملا ہے لیکن اس شہر کے باسی بوند بوند پانی کو ترس رہے ہیں،بجلی کیلئے تڑپ رہے ہیں،ہسپتالوں میں سرنج اور پیناڈول تک دستیاب نہیں،تعلیمی سہولتوں کا نام و نشان نہیں۔۔گوادر کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ایک گوادر میں ایک ایسی مخلوق آباد کی گئی ہے جس کے پاس پانی کا مسئلہ اور نا ہی بجلی کا بحران،انہیں تمام سہولیات میسر ہیں ،جبکہ دوسری جانب گوادر کے عام عوام ہیں،جو پانی اور بجلی کیلئے ہر روز اور ہر ہفتہ احتجاج کرنے پر مجبور ہیں،معلوم نہیں کہ گوادر کے عام عوام کو اس لئیے سزا دی جارہی ہے کہ وہ اس شہر کے انڈیجینیس شہری ہیں،مقررین نے کہا کہ احتجاجی کیمپ مسائل کے حل تک جاری رہے گا

اپنا تبصرہ بھیجیں