قومی اسمبلی اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن اراکین کی عدم دلچسپی

اسلام آباد:قومی اسمبلی اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن اراکین کی عدم دلچسپی کھل کر سامنے آگئی، کئی وفاقی وزراء اور اپوزیشن کے مرکزی رہنماء اجلاس میں شریک نہ ہوئے، جبکہ اپوزیشن پیٹرول کی قیمت میں حالیہ اضافے کے خلاف ایک لفظ تک نہ بولی، محسن داوڑ کی جانب سے کورم کی نشاندہی کیئے جانے پر حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی جبکہ کورم ٹوٹنے کے باعث اجلاس کا ایجنڈا ایک بار پھر مکمل نہ ہو سکا، پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان کی جانب ماہی گیروں کو درپیش مشکلا ت کا معاملہ ڈپٹی اسپیکر نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا جبکہ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے اسلام آباد میں پولن الرجی کے کیسوں میں اضافے سے متعلق توجہ دلاؤ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں ہم شجرکاری کی طرف جا رہے ہیں، اس سال مون سون میں ہمارا ہدف اس خطے میں ساڑھے تین لاکھ پودے لگانے کا ہے، الرجی کا باعث بننے والے درختوں کو ہم بتدریج کاٹ رہے ہیں، ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے اجلاس کی کاروائی ملتوی کیئے جانے کے بعد پاکستان تحریک کے ارکان اسمبلی عبد الشکور شاد اور علی نواز اعوان کے درمیان شدید تلخ کلامی بھی ہوئی۔منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری کی صدارت میں ہوا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی عبدالقادر پٹیل اور آغا رفیع اللہ نے کراچی کے ماہی گیروں کو درپیش مشکلات سے متعلق معاملہ پیش کیا،آغا رفیع اللہ نے معاملہ متعلقہ کمیٹی کے سپرد کرنے کا مطالبہ کیا، جس پر ڈپٹی اسپیکر نے معاملہ کمیٹی کے سپرد کر دیا، مسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ آصف نے پی اے آر سی کے ملازمین کی برخاستگی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ پی اے آر سی کی انتظامیہ نے اپنے ملازمین کی بر خاستگی کی ہے، 14،14،پندرہ پندرہ، سولہ سولہ سال کے پرانے ملازمین کو برخاست کر کے اشتہار دے کر نئی بھرتیاں کی جارہی ہیں، یہ بڑی زیادتی ہے انہی ملازمین کو مستقل کردیں،ان لوگوں برخاست نہ کریں،نیا اشتہار نہ دیں، خواجہ آصف نے کہا کہ پی اے سی نے ملازمین کی برطرفی پر رپورٹ مانگی ہے، وہ رپورٹ ابھی جمع نہیں ہوئی، پاکستان تحریک انصاف کی رکن اسمبلی منزہ حسن نے کہا کہ فوڈ اینڈ سیکیورٹی کی ذیلی کمیٹی ریاض فتیانہ صاحب کے پاس چلی گئی ہے، میں نے رپورٹ مانگی تھی، رپورٹ آگئی ہے، وہ ملازمین کو برطرف نہیں کر سکتے جب تک رپورٹ پر فیصلہ نہیں آتا وہ برطرف نہیں کر سکتے،اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ جب تک رپورٹ نہیں آتی نہ اشتہار دیا جائے نہ پرانے ملازمین کو نکالا جائے۔پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی نفیسہ خٹک نے اسلام آباد میں پولن الرجی کے کیسوں میں اضافے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ اسلام آباد میں ہم شجرکاری کی طرف جا رہے ہیں، اس سال مون سون میں ہمارا ہدف اس خطے میں ساڑھے تین لاکھ پودے لگانے کا ہے، الرجی کا باعث بننے والے درختوں کو ہم بتدریج کاٹ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہزارہ موٹروے اور سوات ایکسپریس کے اطراف پر آب و ہوا کے مطابق درخت لگائے جارہے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی فہیم خان نے کہا کہ کورنگی میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ ہوا جو چھ سال کی ماہم سے پیش آیا، ہمیں سوچنا پڑے گا یہ واقعات رک کیوں نہیں رہے، یہ اس لیئے نہیں رک رہے کہ ٹرائل پرجتنے ایسے کیسز ہیں وہ چلتے نہیں ہیں، جتنے ایسے کیسز کورٹ میں چل رہے ہیں وہ روزانہ کی بنیاد پر چلیں، لوگوں کو سز ا ملے، جب مجرم چوک پر لٹکائے جائیں گے تو یہ واقعات نہیں ہوں گی بیٹیاں سب کی سانجھی ہو تی ہیں، ایم کیو ایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی اسامہ قادری نے کہ سندھ میں لگائے گئے لاک ڈاؤن سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کراچی میں تاجر احتجاج کر رہے ہیں،سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن لگایا ہے، کراچی میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے وہ غریب لوگ کس طرح سے روزی کمائیں گے، کورونا سے زیادہ بھوک سے لوگ بہت زیادہ مر جائیں گے، تاجروں نے آج سے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا ہے، ان تاجروں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیئے، حکومت سندھ ریلیف دیتی،بجلی پر رعایت دی جاتی، پیپلز پارٹی کے رہنماء نوید قمر نے کہا کہ کراچی میں بدقسمتی سے ایک دو مہینے سے کورونا وائرس کے ڈیلٹا ویرینٹ کا شدید حملہ آیاہے، ہسپتالوں نے لوگوں کو واپس کرنا شروع کیا ہے، سندھ کی حکومت منتخب ہے، اس مسئلے کو ہم مل جل کر حل کریں گے۔پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عطاء اللہ نے کہاکہ کچھ دن سے ٹارگٹ کلنگ دوبارہ سے شروع ہوئی ہے اور اس کی اصل وجہ منشیات ہے، پولیس ہماری کام کر رہی ہے،لیکن وہاں سیاسی لوگ بڑے اثر انداز ہو رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ پچھلے دنوں سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر پر حملہ کیا گیا اس کی مذمت کرتا ہوں، پیپلز پارٹی اورسندھ حکومت کو خبردار کر نا چاہتا ہوں یہ ہم کبھی آپ کو جازت نہیں دیں گے کہ اپوزیشن لیڈر پرآپ حملہ کریں، سیاست ہونی چاہیئے ذاتی حملے نہیں ہونے چاہئیں ہمارے لوگوں کو تنگ کرنا چھوڑ دیں، نہیں تومیں وفاقی حکومت سے یہ مطالبہ کرتا ہوں کہ آپ سندھ میں گورنر راج لگا دیں اس لیئے کہ اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ بعدازاں ڈپٹی اسپیکر نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عبدالشکور شاد کو بات کرنے کا موقع دیا، اس موقع پر رکن اسمبلی محسن داوڑ نے کورم کی نشاندہی کر دی، کورم پورا نہ ہونے پر ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس کی کاروائی جمعہ تک ملتوی کر دی

اپنا تبصرہ بھیجیں