لسبیلہ، ماوے اور گٹکے پر پابندی کے باوجود سرعام فروخت جاری، انتظامیہ بے بس

اوتھل: لسبیلہ کے صدر مقام اوتھل میں مضر صحت ماوے اور گٹکے پر پابندی کے باوجود سرعام فروخت جاری،ضلعی انتظامیہ بااثر گٹکا فروشوں کے سامنے بے بس۔تفصیلات کے مطابق لسبیلہ کے صدر مقام اوتھل میں مضر صحت ماوے اور گٹکے کی خرید و فروخت عروج پر ہے، اوتھل میں کمسن بچے،بچیاں نوجوان بوڑھے اور خواتین میں یہ ناسور ان کی رگوں میں سرایت کرچکا ہے۔اور ہزاروں اس سلو پوائیزن نشے کے عادی بن چکے ہیں گٹکے ماوے سے جگر کے عارضے سمیت زبان،گلے،منہ کے کینسر جیسے موذی امراض کا سبب بن رہا ہے۔گاؤں اور شہروں میں اس کے استعمال میں خطرناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے لسبیلہ کے صدر مقام اوتھل میں گٹکے اور ماوے کی سپلائی روزانہ لاکھوں روپوں کے حساب میں کی جاتی ہے۔ اس میٹھے زہر کی پابندی صرف چند دن تک کی جاتی ہیں اس کے بعد دوبارہ اس میٹھے زہر کی فروخت شروع ہوجاتی ہے لیبارٹریوں میں اس کو چیک کیا گیا ہے تواس میں مضر صحت اور زہریلے اجزاء پائے گئے ہیں سوشل میڈیا اور پرنٹ میڈیا پر نشاندہی کروانے کے باوجود ضلعی انتظامیہ کی گٹکے کے خلاف کاروائی نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہیں عوامی حلقوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، وزیر صحت،سیکریٹری صحت اور ڈائریکٹر فوڈ اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ اوتھل سے اس مضر صحت زہرہلے گٹکے اور ماوے پر مکمل پابندی لگا کر اس میھٹے زہر کا مکمل خاتمہ کیا جائے تاکہ اس کے جانی و مالی نقصانات سے بچا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں