بلوچ عوام کو زندہ رہنے کا حق دیا جائے، ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ

کوئٹہ :نیشنل ڈیموکرٹیک پارٹی کے سربراہ بلوچ بزرگ قوم پرست رہنماء ڈاکٹرعبدالحئی بلوچ نے کہاہے کہ بلوچستان میں جگہ جگہ ظلم کابازار گرم ہے،صوبے میں بچے محفوظ ہیں نہ ہی عورتیں،20دنوں میں 5بچوں اور خاتون سمیت6افراد قتل کئے جاچکے ہیں،بلوچ عوام کو زندہ رہنے کا حق دیاجائے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز تربت میں 2بچوں کے لواحقین کی جانب سے میتوں کے ہمراہ ریڈزون میں جاری دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیاڈاکٹرعبدالحئی بلوچ نے کہاکہ بلوچستان میں ہرطرف ظلم کابازار گرم ہے،نہتے بے گناہ معصوم بچے محفوظ ہیں اور نہ ہی مائیں،بہنیں،بزرگ اور نوجوان محفوظ ہیں،20روز میں تربت،بلیدہ،ہوشاپ اور گردونواح میں 5بچے اور ایک بے گناہ خاتون شہید کردی گئی ہے صوبے کے کسی کلی گاؤں اور قصبے میں کوئی محفوظ نہیں آج بھی کوئٹہ میں لواحقین معصوم بچوں کی میتوں کے ہمراہ دھرنادئیے بیٹھے ہیں جو پہلے دوردرا زعلاقوں میں رہائش پذیر تھے وہ امن کی خاطر شہر آئے لیکن وہاں بھی یہی صورتحال دیکھنے کو ملا دھرنے کامقصد یہ ہے کہ ظلم کا بازار ختم ہوجائے بلوچستان میں اسٹیبشلمنٹ اور سیکورٹی فورسز اپنے بیرکوں میں چلے جائیں ہمیں ساحل وسائل سے محروم رکھاجارہاہے لیکن زندہ رہنے کا حق تو دیاجائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں