سی بی اے کے زیر اہتمام مزدوروں کے مسائل کے حل کیلئے کیسکو ہیڈ آفس کوئٹہ میں دھرنا دیا گیا

کوئٹہ:آل پاکستان واپڈاہائیڈروالیکٹرک ورکرز یونین(سی بی اے)بلوچستان کے زیر اہتمام نجکاری، آؤٹ سورس چیف ایگزیکٹو آفیسرکے خلاف اور مزدوروں کے مسائل کے حل کیلئے کیسکو ہیڈآفس کوئٹہ میں دھرنا دیا گیا۔دھرنے سے یونین کے صوبائی چیئرمین محمدرمضان اچکزئی، وائس چیئرمین عبدالباقی لہڑی، جوائنٹ سیکریٹری محمد یار علیزئی اورسیکریٹری نشرواشاعت سید آغا محمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن نے پورے ملک کی معیشیت کو دلدل میں دھنسا دیا ہے ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن کے باعث 1994ء کے بعدسے بجلی مہنگی اور نایاب ہوئی،لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوا اور مہنگی بجلی کی وجہ سے ملک میں کارخانے اور فیکٹریاں بند ہورہی ہیں، زراعت اور تجارت کو نقصانات کا سامنا ہے، واپڈا کے مستعد ادارے کو 16 کمپنیوں میں تقسیم کرکے اوپر کی سطح پر جس طرح افسروں کی فوج ظفرموج بیٹھائی گئی ہے اس کی وجہ سے نااہلیت، بدانتظامی اور کرپشن میں اضافہ ہواہے اور سیاسی بورڈ آف ڈائریکٹرز کی وجہ سے میرٹ کا خاتمہ ہوچکا ہے یہی وجہ ہے کہ صارفین پرکیسکو کے واجب الادا قرضے 310ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بجلی کے ساڑھے چھ لاکھ منظور شدہ کنکشنزکے ساتھ ساڑھے چھ لاکھ سے زیادہ غیر قانونی اور بجلی چوری کے کنکشنز چلنے سے آئے روز کیسکو کے گرڈ اسٹیشنز جل کا خاکستر ہورہے ہیں اور بجلی کا نظام دھرم بھرم ہوچکا ہے اور اعلیٰ سطح پر افسروں کے ایک کمپنی سے دوسری کمپنی تبادلے کرکے دو، دو اور تین، تین تنخواہیں دینے کی پالیسی کی وجہ سے تمام پاور کمپنیوں کو فائدے کے بجائے نقصان میں دھکیل دیا گیا ہے۔ مقررین نے کہا کہ آج کیسکومیں آؤٹ چیف ایگزیکٹو آفیسر اور آنے والے دنوں میں کمپنی سیکریٹری، ڈی جی ایچ آر، فنانس ڈائریکٹر اور ڈپٹی چیف آڈیٹر بھی باہر سے لائے جائیں گے لیکن بد قسمتی سے آفیسرز ایسوسی ایشن کے صدر نے ماضی میں خود بھی میپکو میں چیف ایگزیکٹو آفیسر کی آؤٹ سورس پوسٹنگ کیلئے درخواست دی اور کیسکو کے موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر بھی آؤٹ سورس چیف ایگزیکٹو آفیسر کیلئے انٹرویو دے کر ادارے کی نجکاری کیلئے راہ ہموار کررہے ہیں اور ساتھ ہی اپنے ذاتی مفادات کیلئے اپنے اصولی موقف سے بھی ہٹ رہے ہیں جبکہ سی بی اے یونین کا موقف آج بھی یہی ہے کہ دوسری کمپنیوں کے تمام افسران کو جس طریقے سے اپنی اپنی کمپنیوں میں بھیجا گیا ہے اسی طرح موجودہ قائمقام چیف ایگزیکٹو کیسکو کو بھی بطور جی ایم فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی اپنی قانونی حیثیت عدالت میں چیلنج ہوچکی ہے اور پر جلد از جلد آئین اور قانون کے مطابق فیصلے سے کیسکو کے معاملات کو مستقبل میں بہتر بنایا جاسکتا ہے۔انہوں نے وفاقی حکومت سے پرزورمطالبہ کیا کہ کیسکو میں 7ایڈیشنل چیف انجینئرز میں سے کسی ایک کو قائمقام چیف ایگزیکٹو آفیسر بنا کر صوبہ بلوچستان کے انجینئرز اور آفیسرز کی محرومی کو دورکیا جاسکتا ہے اور صوبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والا قائمقام چیف ایگزیکٹو آفیسر صوبے کے معاملات کو بہتر طور پر جانتے ہوئے کیسکو کی ترقی کیلئے بہتر کرداراداکرسکتا ہے۔مقررین نے کیسکو بورڈ آف ڈائریکٹرز اور چیف ایگزیکٹو آفیسر سے مطالبہ کیا کہ اس سال کیسکو کے 5کارکنوں کی دوران کام اموات کی جوائنٹ انکوائری کمیٹی کے ذریعے تحقیقات کرائی جائیں اوراس سے پیشتر 5 اہلکاروں کے دفتری اوقات میں قتل اور کئی اہلکاروں کی معذوری کے کمپن سیشن کی منظوری دی جائے، پینشن میں 10فیصد اضافے کی منظوری دی جائے، وفاقی سطح پرہاؤس ایکوزیشن کے اضافے کی کیسکو کی سطح پر بھی منظوری دی جائے، کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین کو ریگولر کیا جائے، عرصہ دراز سے پینشنرز کی پینشن کی ادائیگی نہ ہونے کا نوٹس لے کر پینشنرز کو ان کی کمیوٹیشن اور پینشن کی ادائیگی کی جائے، خالی پوسٹوں پر بھرتیاں کی جائیں، ہر سب ڈویژن میں کرین، بکٹ گاڑی اور کمپلین سینٹرز میں گاڑیاں فراہم کی جائیں، ڈپلومہ ہولڈرز ALM، LM-II، LM-I، ASSAاور SSA کی پرموشن کی جائے، تمام کیٹگریز کی بروقت پرموشن و اپ گریڈیشن کی جائے، ملازمین کے رہائشی مسئلے کو حل کرنے کیلئے تمام کالونیوں میں فلیٹس تعمیر کیے جائیں، پہلے سے موجود دفاتر، فلیٹس اور کوارٹرز کی مرمت کی جائے، ایمپلائز سنز کوٹے پر بھرتیاں کی جائیں، معیاری سامان اور معیاری ٹی اینڈ پی خریدنے کا بندوبست کیا جائے،ہر سب ڈویژن کی سطح پر کمپلینٹ رجسٹر کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے، افسروں کی طرح اہلکاروں کی بھی کمرشل پروسیجر کے مطابق ڈیوٹیاں لگائی جائیں، میراڈ کے نقصاندہ ڈپارٹمنٹ کاکیسکو میں خاتمہ کیا جائے اور حال ہی میں جن افسروں کو چارج دیا گیا ہے ان کے 40 فیصد الاؤنس کا خاتمہ کیا جائے یا اس الاؤنس کو پورے صوبے کے دیگر افسروں اور اہلکاروں کو بھی دینے کا بندوبست کیا جائے۔مقررین نے کہا کہ بورڈآف ڈائریکٹرز اور چیف ایگزیکٹو آفیسرکیسکو کے مزدوروں کے جائز مسائل کے حل میں سنجیدگی سے فیصلے کریں تاکہ مزدور مطمئن ہوکر اپنے ادارے کیلئے بہتر سے بہتر کام کرسکیں۔مقررین نے مزدوروں پر زور دیا کہ واپڈا اور پاورکمپنیاں قومی ادارے ہیں ان کمپنیوں کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہر افسر اور مزدورکا کام ہے اور اسی طرح صارفین کی خدمات میں بہتری لانا بھی افسروں اور کارکنوں کی ذمہ داری ہے۔اس موقع پر تمام مزدوروں نے عہد کیا کہ وہ ادارے کی ترقی اور صارفین کی خدمت کیلئے بھرپورکردارادا کریں گے۔پیشتر ازیں یونین کے وفد نے چیئرمین بور ڈ آف ڈائریکٹرز اور چیف ایگزیکٹو آفیسر سے ملاقات کرکے مزدوروں کے جائز مسائل حل کرنے پر زور دیا جس پر چیئرمین بی او ڈی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر کیسکو نے یقین دہانی کرائی کہ وہ مزدوروں کے تمام جائز مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں