را کے ڈیتھ سکواڈ نے کینیڈا میں سکھ لیڈر ریپودمن سنگھ ملک کو گولی مار کر قتل کردیا

کینیڈا (مانیٹرنگ ڈیسک) را کے ڈیتھ سکواڈ نے کینیڈا میں سکھ لیڈر ریپودمن سنگھ ملک کو گولی مار کر قتل کردیا۔ ریپودمن سنگھ کینیڈا کے ایک کامیاب بزنس مین ہونے کے ساتھ ساتھ سکھ تنظیموں کے نمائندے بھی تھے اور سِکھ علیحدگی پسند تنظیم خالصتان کے حامی اور سرگرم رہے۔ ریپودمن سنگھ ملک کے بھارت میں داخلے پر پابندی تھی، ان کا نام بلیک لسٹ میں رہا تاہم بعد میں سکھ تنظیموں کی درخواستوں پر مودی حکومت نے انہیں 2020ء میں سنگل انٹری ویزا دیا۔ ان پر 1985ء میں ایئر انڈیا کے طیارے کو ہائی جیک کرنے اور اسے دھماکے سے اڑانے کا الزام تھا۔ ایئرانڈیا کی اس پرواز کو 1985ء میں بم سے نشانہ بنایا گیا تھا جس سے یہ طیارہ بحر اوقیانوس میں گر کر غرق ہوگیا تھا اور اس میں سوار تمام 329 مسافر لقمہ اجل بن گئے تھے۔ جن میں زیادہ تر انڈو کینیڈین تھے۔ اس واقعہ میں عجائب سنگھ باگڑی کے ساتھ رپودمن سنگھ ملِک کا نام اہم ملزم کے طور پر سامنے آیا تھا۔ ملِک اور باگڑی دونوں کو 2005ء میں عدالت نے بے قصور پائے جانے کے بعد بری کر دیا تھا لیکن "را” کی عدالت میں کبھی بری نہ ہو سکے۔ بحکم مودی سرکار "را” نے ڈیتھ سکواڈ کو آرڈر جاری کیے جس کے بعد را کے کلرز نے 14 جولائی کو سرے شہر کے 128 اور 82 انٹرسیکشن کے درمیانی علاقے میں ریپودمن سنگھ کو گولیوں سے چھلنی کردیا۔ قاتل ایک کار میں آئے تھے۔ کچھ فاصلے پر گاڑی کھڑی کی اور پھر موٹر سائیکل پر سوار ہوگئے۔ قتل کے بعد ملزمان نے کار کو آگ لگا دی۔ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ شواہد مٹانے کے لیے گاڑی کو آگ لگائی گئی۔ خالصتان تحریک اس وقت زوروں پر ہے اور کینیڈا میں سکھ اکثریت ہونے کی وجہ سے سکھ اسے مِنی پنجاب کہتے ہیں۔ سکھوں کی خالصتان کے لیے بڑھتی جدوجہد کی وجہ سے کینیڈا اس وقت را کا گڑھ بن چکا ہے، بھارت میں خالصتان حامیوں کو پچھلے کچھ عرصے سے بھارت میں سکھوں کو چن چن کر ماورائے عدالت قتل کیا جا رہا تھا جس میں سدھو موسے والا بھی شامل ہے لیکن اب اس کا سلسلہ کینیڈا تک پھیل گیا ہے۔ عالمی برادری کو بھارتی مظالم کا نوٹس لینا چاہئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں