سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی مافیا کی شکل اختیار کرگیا، کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار

کراچی (رپورٹ : ایم آئی خان) سندھ بلڈنگ مافیا کی شکل اختیار کرگیا، غیر قانونی تعمیرات کے تدارک کے لیے بنایا گیا محکمہ پٹہ سسٹم کی نظر ہوگیا، لا تعداد غیر قانونی تعمیرات سے حاصل ہونے والی رقم اہم شخصیات اداروں سمیت بیرون ملک بھیجی جانے لگی ذرائع نے بتایا سپریم کورٹ کے احکامات اپنی جگہ لیکن سندھ بلڈنگ میں موجود پٹہ سسٹم غیر قانونی تعمیرات کومسلسل تحفظ فراہم کررہا ہے، جس کے باعث شہر کراچی کا تباہ حال انفرا اسٹرکچر مزید تباہی کی طرف گامزن ہے۔ جس کے باعث بجلی، گیس، پانی، سیوریج ٹریفک سمیت دیگر مسائل حد درجہ بڑھ گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈی جی سندھ بلڈنگ ان دنوں بیرون ملک چھٹیوں پر گئے ہوئے ہیں مگر کام جاری ہے۔ جن ڈسٹرکٹ اور علاقوں میں تاحال سپریم کورٹ اور تحقیقاتی اداروں کے باوجود غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں، ان میں ڈسٹرکٹ سینٹرل کے علاقے لیاقت آباد، ناظم آباد، عزیز آباد، گلبرگ، دستگیر، نارتھ ناظم آباد، نارتھ کراچی کے مختلف علاقے ہیں جبکہ ڈسٹرکٹ ساﺅتھ میں صدر، کلفٹن، رام سوامی، رنچھوڑ لائن، لیاری ودیگر جبکہ ڈسٹرکٹ ایسٹ کے علاقے گلشن اقبال کے مختلف بلاک طارق روڈ، پی ای سی ایچ ایس، گارڈن ایسٹ، کراچی ایڈمن، اسکیم 33 سمیت کئی سوسائٹی شامل ہے جبکہ یہی صورتحال ڈسٹرکٹ کورنگی، ڈسٹرکٹ کیماڑی، ڈسٹرکٹ ویسٹ میں بھی بتائی جاتی ہے۔ واضح رہے کہ غیر قانونی تعمیرات میں ملوث عناصر کیخلاف تحقیقاتی اداروں کی پراسرار خاموشی نے ان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے۔ دوسری جانب غیر قانونی تعمیرات کے پلاٹوں اور ان کی تصاویر جلد شائع کی جائیں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں