آئین توڑنا اور اسمبلیاں تحلیل کرنا غیر جمہوری عمل ہے، حافظ حمد اللہ

کوئٹہ :پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مرکزی ترجمان سینیٹر حضرت مولانا حافظ حمداللہ نے کہاہے کہ اسمبلی سے استعفیٰ دینے والے اسمبلی میں جانے کی بھیک مانگ رہے ہیں ملک میں آئین کی عملداری اور بالادستی چلے گی ایک شخص کی خواہش اور ضد نہیں آرمی چیف، چیف جسٹس، چیف الیکشن کمشنر اور نگران سیٹ اپ کی تشکیل آئین کے مطابق ہوگی جبکہ عمران خان آئین کے بجائے اپنی مرضی اور خواہش پوری کرناچاہتا ہے انکی مرضی نہیں چلیگی آئین توڑنا اور اسمبلیاں تحلیل کرنا آمریت کی علامت ہے اسمبلیوں سے استعفی اور پھرواپسی کی خواہش تھوک چاٹ کے سوا کچھ نہیں جانتے ہے کہ عمران خان مدت کے قائل ہے نہ عدت کے وہ ہرکام وقت سے پہلے کرنا چاہتا ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہاکہ حکومت میں تھے تو باجوہ ملک کے محسن اور مسیحا تھے انہیں تاحیات ایکسٹینشن دینے کی منت سماجت کرتا رہا آج انہیں میر جعفر اور میر صادق کہہ کر غدار کہاجارہا ہے شیرین مزاری عارف علوی کو مملکت کاصدر نہیں بنی گالہ کا ٹائیگر ثابت کررہا ہے اسی لیے انہیں ڈکٹیشن دے رہے ہیں اب صدر علوی کی مرضی ہے کہ وہ کیا بننا چاہیں گے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی سیاست کیلئے ریاست اور جمہوریت کو داؤ پر لگایا امریکی سازش کا ڈھنڈورا پھیٹ کر اسمبلی سے مسعفی ہوئے پھر ہفتے بعد یوٹرن لیکر جنرل باجوہ پر الزام لگایا یہ شخص زہنی مریض ہے انکا موقف بدلتا رہتا ہے انہوں نے کہاکہ شوکت خانم ہسپتال کے عطیات کے پیسے زاتی کاروبار میں انویسٹ کرنے والا صادق اور آمین نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں